سماجی جہدکار و صدر تلنگانہ پرجالا پارٹی جسٹس چندرا کمار کا اعلان
حیدرآباد۔6فبروری(سیاست نیوز)سماجی جہدکار اور تلنگانہ پرجالا پارٹی کے صدر جسٹس چندرا کمار نے وقف جائیدادوں کی صیانت کے متعلق جاری تحریک میںبھر پور تعاون کا بھروسہ دلاتے ہوئے ‘ وقف جائیدادوں کی بازیابی کے لئے اپنی جانب سے مفت قانونی امداد فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا۔ آج یہاں مدینہ ایجوکیشن سنٹر میں ایس سی ‘ ایس ٹی‘ بی سی ‘ مسلم فرنٹ اورکل ہند مسلم آرگنائزیشن کے زیراہتمام ’’ وقف بورڈ کو عامرانہ اختیارات کی فراہمی‘‘ کے مطالبے پر منعقدہ گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس چندرا کمار نے کہاکہ وقف جائیدادوں کی حفاظت او ربازیابی کے لئے سنجیدہ تحریک ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ وقف جائیدادوں کی حفاظت اور بازیابی کے لئے ہرقسم کی قانونی مدد فراہم کرنے کے لئے وہ تیار ہیںاور اس کام کے لئے وہ ایک لیگل سل بھی قائم کریںگے۔مولانا حامد حسین شطاری‘ سابق رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھا وسینئر کمیونسٹ قائد جناب سیدعزیز پاشاہ ‘ مولانا حسین شہید‘ ثنا اللہ خان چیف کنونیر فرنٹ‘ مختار حسین ‘ ایم اے صدیقی ‘مسٹر پریم کمار‘ وائی راملو ‘ سی ایل یادگیری‘ جسٹس ای اسماعیل‘ جنا ب بشیر فاروقی‘ جناب نعیم اللہ شریف‘ محترمہ رفیعہ ‘ ڈاکٹر عائشہ‘ محترمہ لبنی ثروت‘ حکیم صوفی خیرالدین‘ جناب ایس کے افضل الدین کے علاوہ مختلف تنظیمو ںاو راداروں کے ذمہ داران نے بھی اس گول میز کانفرنس میںشرکت کی ۔مذکورہ قائدین نے پانچ سال گذرنے کے باوجود وقف بورڈ کو عامرانہ اختیارات کی عدم فراہمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت ایک طرف وقف جائیدادوں کی صیانت کے متعلق بلند بانگ دعوے کرتی ہے تودوسری جانب تلنگانہ وقف بورڈ کو قانونی اختیارات کی فراہم میں تاخیر کے ذریعہ وقف جائیدادوں پر غیر مجاز قبضوں کو ہوا دینے کاکام کررہی ہے۔گول میز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اجلاس میںشریک دیگر قائدین نے وقف بورڈ کو قانونی اختیارات کی فراہمی کے متعلق اندرا پارک دھرنا چوک پر دھرنا منظم کرنے کی تجویز بھی پیش کی اور صرف گول میز کانفرنس ‘ جلسوں او راجلاسوں تک محدود رہنے کے بجائے صیانت اوقاف کے لئے جدوجہد کو تحریک کی شکل دینے پر زوردیا۔