ووٹر سلپ کی بروقت عدم تقسیم، کئی افراد حق رائے دہی سے محروم

   

حیدرآباد۔14۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں ووٹنگکے دوران نئی فہرست رائے دہندگان کے مطابق ووٹر سلپ تقسیم نہ کئے جانے کے نتیجہ میں ہزاروں رائے دہندوں کو ووٹ کے استعمال سے محروم ہونا پڑا۔ تلنگانہ بالخصوص مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں رائے دہی کم ریکارڈ کئے جانے کی وجوہا ت کا جائزہ لینے کے دوران اس بات کا بھی انکشاف ہوا ہے کہ رائے دہندے جو اپنی ووٹر سلپ کے ساتھ مراکز رائے دہی پہنچے تھے انہیں فہرست رائے دہندگان میں نام نہ ہونے کی بنیاد پر واپس کردیا گیا ۔ دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد کے علاوہ ملکاجگری پارلیمانی حلقہ میں اس طرح کی شکایات عام رہیں جبکہ ریاست کے دیگر پارلیمانی حلقہ جات میں یہ شکایات نہیں تھیں ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں رائے دہی کے فیصد میں کمی کیلئے عام طور پر رائے دہندوں کو ذمہ دارقرار دیا جاتا ہے لیکن دونوں شہروں کے بیشتر حلقہ جات اسمبلی میں جہاں ووٹر لسٹ سے ناموں کو حذف کرنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں انہیں دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جی ایچ ایم سی کے حدود میں غیر مجاز طریقہ سے حذف کئے گئے ناموں کے نتیجہ میں رائے دہی کے فیصد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔انتخابی عملہ سے اس سلسلہ میں دریافت کرنے پر یہ جواب دیا گیا ہے کہ انہیں جو فہرست رائے دہندگان فراہم کی گئی ہے انہوں نے اس کے مطابق رائے دہندوں کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اگر ووٹر سلپ پرانی فہرست رائے دہندگان کے ذریعہ تقسیم کئے گئے تھے تو اس میں ان کا کوئی قصور نہیں ہے۔ عہدیداروں کا کہناہے کہ فہرست رائے دہندگان میں نقائص کی نشاندہی کے بعد کی جانے والی کاروائی کے دوران اگر ناموں کو حذف کیا گیا تھا تو نئی فہرست کے مطابق ہی ووٹر سلپس کی تقسیم عمل میں لائی جانی چاہئے تھی۔ 3
ذرائع کے مطابق دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد کے علاوہ ملکاجگری حلقہ پارلیمان میں غیرحاضر‘ منتقل ہونے والے اور متوفی ووٹرس کو حذف کرنے کے اقدامات کے بعد کئی رائے دہندوں نے مراکز رائے دہی میں موجود خصوصی درخواست فارم پرکرتے ہوئے اپنی موجودگی درج کروائی اور ووٹ کا استعمال کیا ۔ عہدیداروں کے مطابق پہلی مرتبہ کسی انتخابات کے دوران اس قدر بڑی تعداد میں ASD ووٹرس نے اپنے حق رائے دہی کے استعمال کے لئے فارمس پر کرتے ہوئے اپنے ووٹ کا استعمال کرنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔انتخابی عملہ کے مطابق عوام میں شعور اجاگر کئے جانے پر وہ اس سہولت کا استعمال کرسکتے تھے۔ 3