’ووٹ چوری‘ اور ایس آئی آر کیخلاف پارلیمنٹ میں اپوزیشن کا ہنگامہ

,

   

کانگریس سمیت اپوزیشن ارکان کا پارلیمنٹ کے احاطہ میں بھی احتجاج ، 124 سالہ منتا دیوی کی ٹی شرٹ توجہ کا مرکز

نئی دہلی:/12 اگست (ایجنسیز) پارلیمنٹ میں منگل کو بہار کے خصوصی جامع جانچ (SIR) کے مسئلے پر زبردست ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن نے حکومت پر ’ووٹ چوری‘ کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایس آئی آر کے عمل کا استعمال ووٹر لسٹ میں ہیر پھیر اور اپوزیشن کے ووٹ بینک کو کمزور کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ایوان میں شور شرابے اور نعرے بازی کے دوران ارکان اسپیکر کے قریب پہنچے اور احتجاج ریکارڈ کرایا، جس کے بعد کارروائی پہلے کچھ دیر کے لیے اور پھر سہ پہر تین بجے تک ملتوی کر دی گئی۔کانگریس سمیت اپوزیشن کے ارکان نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں بھی شدید احتجاج کیا، جس میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی اور پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر اپوزیشن کے رہنماؤں نے ایک منفرد طریقہ اپنایا۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی، سماج وادی پارٹی کی ایم پی ڈمپل یادو، اور انڈیا بلاک کے دیگر رہنماؤں نے پارلیمنٹ کے مکر دروازے پر 124 سالہ مِنتا دیوی کی تصویر اور نام والی سفید ٹی شرٹس پہن کر نعرے لگائے۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ مِنتا دیوی بہار کی ووٹر لسٹ میں پہلی بار شامل ہوئی ہیں مگر ان کی عمر 124 سال لکھی گئی ہے، جو مبینہ دھاندلی کی علامت ہے۔ڈمپل یادو نے کہا کہ اگر ہم ابھی ان دھاندلیوں کے خلاف آواز نہیں اٹھائیں گے تو کب اٹھائیں گے؟ جمہوریت کی بقا کے لیے ضروری ہے کہ حکومت اور الیکشن کمیشن فوری نوٹس لے۔ ان کے مطابق بی جے پی عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے ایسے اقدامات کر رہی ہے۔راجیہ سبھا میں بھی اس مسئلے پر شور شرابہ جاری رہا اور کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ مسلسل ہنگامے کی وجہ سے دونوں ایوانوں میں کئی بل زیرِ بحث نہ آ سکے۔ پیر کو بھی یہی صورتحال رہی، جب آٹھ بل بغیر بحث کے منظور کر لیے گئے۔ گزشتہ روز تقریباً 300 اپوزیشن ارکان الیکشن کمیشن کے دفتر تک مارچ کر چکے ہیں، جس میں راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور اکھلیش یادو سمیت کئی رہنما شامل تھے۔ اس دوران متعدد رہنماؤں کو حراست میں لیا گیا مگر دو گھنٹے بعد رہا کر دیا گیا۔ 11 اگست کو بھی اپوزیشن کے کئی رہنما احتجاج کے دوران حراست میں لیے گئے تھے۔کانگریس کے رکن کے سریش نے کارروائی ملتوی ہونے کے بعد کہا کہ “مِنتا دیوی ووٹ چوری کی علامت ہیں۔ ہم ایوان کے اندر اور باہر اس کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ اگر ایوان میں بات نہ ہو تو ہم سڑک پر احتجاج کریں گے۔’’بہار کے ایس آئی آر معاملے نے سیاسی ماحول کو مزید گرما دیا ہے اور اپوزیشن اس مسئلے کو عوامی سطح پر اٹھانے کے لیے بھرپور تیاری میں نظر آ رہی ہے۔