ووٹ چوری سے متعلق دعوے‘ الیکشن کمیشن کی آج پریس کانفرنس

   

نئی دہلی ۔16؍اگست ( ایجنسیز)لوک سبھا میں اپوزیشن قائد راہول گاندھی کے ’ووٹ چوری‘ سے متعلق الزام نے الیکشن کمیشن پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ اس درمیان الیکشن کمیشن نے مطلع کیا ہے کہ وہ کل یعنی اتوار17اگست کو 3 بجے پریس کانفرنس منعقد کرئے گا۔ بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی سے متعلق اپوزیشن پارٹیوں کے مستقل حملوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن کی پریس کانفرنس کو انتہائی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ پریس کانفرنس نئی دہلی واقع نیشنل میڈیا سنٹر میں منعقد ہوگا۔ بہار میں ووٹرس کی خصوصی گہری نظرثانی یعنی ایس آئی آر کا عمل شروع ہونے کے بعد الیکشن کمیشن کی یہ پہلی پریس کانفرنس ہوگی۔الیکشن کمیشن کے عہدیداروںکے ذریعہ انتخاب سے متعلق تاریخوں کا اعلان کیے جانے کے علاوہ دیگر کسی معاملے پر پریس کانفرنس منعقد کرنا غیر معمولی بات ہے۔ الیکشن کمیشن نے پریس کانفرنس کے موضوع سے متعلق ابھی کچھ بھی واضح نہیں کیا ہے حالانکہ ذرائع کے حوالے سے کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے اوپر لگ رہے الزامات کا جواب دے سکتا ہے۔قابل ذکر ہے کہ راہول گاندھی نے بار بار الیکشن کمیشن پر ووٹنگ کے اعداد و شمار میں ہیرا پھیری کا الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کئی مواقع پر کہا ہے کہ مہاراشٹرا و ہریانہ میں اسمبلی اور کرناٹک میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو کامیاب بنانے کیلئے ’ووٹ چوری‘ ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے ان الزامات کے بعد راہول گاندھی سے ان لوگوں کے نام پیش کرنے کو کہا جن کے بارے میں انھوں نے دعویٰ کیا ہے ۔

کہ نام ووٹر لسٹ میں غلط طریقے سے جوڑا گیا یا ہٹایا گیا۔ ساتھ ہی راہول گاندھی سے دستخط شدہ حلف نامہ بھی پیش کرنے کو کہا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے تو یہاں تک کہا ہے کہ اگر لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر اپنے الزامات کی حمایت میں دستخط شدہ حلف نامہ دینے میں ناکام رہے تو انھیں ملک کو گمراہ کرنے کیلئے معافی مانگنی چاہیے۔ اس معاملے میں راہول گاندھی نے بھی واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ جو ڈاٹا پیش کیا جا رہا ہے وہ الیکشن کمیشن کا ہی ہے پھر ایسے میں حلف نامہ دینے کی کیا ضرورت ہے۔