ٹاملناڈو میں سیکریٹریٹ مارچ ‘ ہزاروں افراد کی شرکت

   

سی اے اے ‘ این آر سی و این پی آر کے خلاف احتجاج
حیدرآباد20 فروری(سیاست نیوز) ٹاملناڈو کی سڑکوں پر سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہزاروں کی تعداد میں عوام سڑک پر نکل آئے اور سیکریٹریٹ کے قریب پہنچ گئے جہاں جانے کی انہیں ممانعت کے سبب پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کی تھیں اس کے باوجود عوام نے احتجاج کرتے ہوئے سیکریٹریٹ کا رخ کیا جہاں چیف منسٹر موجود تھے۔ ریاست کی مختلف مسلم تنظیموں کی جانب سے معلنہسیکریٹریٹ مارچ میں ہزاروں افراد کی شرکت اور انہیں ڈی ایم کے کی تائید کو دیکھتے ہوئے چیف منسٹر کے پلانی سوامی نے علماء کے اعزازیہ میں اضافہ کا اعلان کیا اور ان اعلانات کے ذریعہ احتجاجیوں کو قابو ںمیں لانے کی ناکام کوشش کی گئی ۔ ٹاملناڈو کی سڑکوں پر اس احتجاج کے سلسلہ میں بتایاجارہاہے کہ اتنی بڑی تعداد کے ساتھ پر امن انداز میں اس احتجاج کے دوران کسی کو کوئی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا بلکہ پولیس کی جانب سے سیکریٹریٹ کی سمت احتجاجیوں کو بڑھنے نہ دینے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کے سامنے کھڑے ہوکر احتجاجیوں نے احتجاج جاری رکھا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ٹاملناڈو میں این پی آر ‘ این آر سی کے عمل آوری نہ کرنے کے علاوہ سی اے اے کے خلاف اسمبلی میں قرار داد منظور کی جائے۔ حکومت کی جانب سے احتجاجیوں کو تیقن دینے سے گریز کرتے ہوئے اقلیتوں کیلئے متعدد اسکیمات کا اعلان کیا گیا جس میں اوقافی جائیدادوں کے تحفظ‘ گاڑی کی خریدی پر 50 فیصد کی رعایت اور علماء کو حکومت سے مشاہرہ میں اضافہ کا اعلان شامل ہے۔ سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری اس احتجاج میں شامل احتجاجیوں کے ہاتھوں میں پلے کارڈس اور ترنگے موجود تھے اور تمام احتجاجی مختلف گروپس میں انقلابی نعرہ لگا رہے تھے۔