ٹاملناڈو میں پابندی ختم لیکن مچھلی کی قیمت آسمان پر

   

چینائی۔ تمل ناڈو میں ماہی گیری پر 61 دن کی پابندی 14 جون کو ختم ہونے کے بعد بھی چینائی میں مچھلی کی قیمتیں بلند ہیں اور ماہی گیروں نے مچھلیوں کی کمی اور مچھلی کی عدم دستیابی کو اس کی اہم وجوہات بتائی ہیں۔ماہی گیری کی صنعت کے ذرائع نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ قیمتیں معمول پر آنے میں دس دن سے زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔چینائی کے ایک ماہی گیر ارول داس نے کہا ہے کہ اس بار کیچ بہت کم ہے۔ 50 کشتیاں سمندر میں جانے کے بعد بھی ہم کوئی معقول مچھلی حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ تفصیل سے مطالعہ کریں کہ کیچ میں کمی کیوں ہے۔تاہم ہزاروں لوگوں نے اپنی پسندیدہ مچھلی خریدنے کے لیے کاسمیڈو، چندراپیٹ اور واناگرام کے بازاروں میں ہجوم ہے ۔انڈین فشرمین اسوسی ایشن کے صدر دیلان نیکہا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں صرف 50 کشتیاں آئی ہیں۔ صرف چینائی کے علاقے میں 2000 ٹرالر اورگلنیٹ کشتیاں ہیں۔ ہم توقع کر رہے ہیں کہ 150-200 کشتیاں مچھلی پکڑنے کے لیے سمندر میں جائیں گی، قیمتوں میں کمی ہوگئی ۔ بہت سے ماہی گیروں نے جو آندھرا کے ساحل پر ماہی گیری کے لیے گئے تھے کہا کہ انہیں صرف ایک چھوٹی سی کیچ ملی ہے اور اس کی وجہ چینائی کے ساحل سے آندھرا کی طرف تقریباً 10 ناٹیکل میل کے فاصلے پر سمندر میں مچھلیوں کی کم ہوتی ہوئی موجودگی ہے۔