ٹرمپ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کو مؤخر کرنے آمادہ

,

   

بالآخر اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پیلوسی کی جیت امریکی شٹ ڈاؤن کا خاتمہ اولین ترجیح

واشنگٹن ۔ 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک قائد نینسی پیلوسی کے درمیان نہ صرف لفظی جنگ بلکہ مکتوبات کا بھی تبادلہ ہوا ہے کیونکہ آخرالذکر نے صدر ٹرمپ کو ملک میں جاری جزوی شٹ ڈاؤن کے خاتمہ تک ایوان نمائندگان میں خطاب کرنے سے روک دیا ہے۔ یاد رہیکہ روایتی اسٹیٹ آف دی یونین خطاب صدر موصوف کے ذریعہ ایوان نمائندگان کی اسپیکر کی دعوت پر کیا جاتا ہے۔ اس وقت ایوان نمائندگان کی اسپیکر کے طاقتور عہدہ پر نینسی پیلوسی براجمان ہیں اور اس وقت دونوں کے درمیان جو رسہ کشی چل رہی ہے اس پر نہ صرف امریکہ بلکہ پوری دنیا کی نظریں ہیں۔ چہارشنبہ کو پیلوسی نے واضح طور پر کہہ دیا ہیکہ صدر موصوف 29 جنوری کو مقررہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب نہیں کرسکتے بلکہ انہیں اس وقت تک انتظار کرنا ہوگا جب تک ملک میں جاری جزوی شٹ ڈاؤن ختم نہیں ہوجاتا جو اس وقت 34 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے جس کی سب سے اہم وجہ یہ ہیکہ میکسیکو کی سرحد پر بلند اور طویل ترین دیوار تعمیر کرنے کے ٹرمپ کے مطالبہ کو اپوزیشن ڈیموکریٹس مسلسل مسترد کرتے آرہے ہیں۔ ٹرمپ کا استدلال ہیکہ دیوار کی تعمیر کے ذریعہ منشیات کی اسمگلنگ اور غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والوں کو روکا جاسکے گا۔ دوسری طرف ڈیموکریٹس نے اپنا موقف واضح کردیا ہے کہ وہ کانگریس کو ایسی کوئی قانون سازی کرنے نہیں دیں گے جس میں ٹرمپ کی دیوار تعمیر کرنے کا مطالبہ شامل ہو جس کیلئے ٹرمپ 5.6 بلین ڈالرس کا مطالبہ کررہے ہیں۔ نینسی پیلوسی نے ٹرمپ کوایک مکتوب تحریر کرتے ہوئے کہا کہ جناب صدر، میں آپ کو مطلع کرنا چاہتی ہوں کہ ایوان نمائندگان میں ایسی کوئی قرارداد منظور نہیں ہوگی جس سے صدر موصوف کو اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی اجازت دی جانے والی ہو۔ پیلوسی نے یہ مکتوب ٹرمپ کی جانب سے تحریر کئے گئے ایک مکتوب کے جواب میں تحریر کیا تھا جس میں ٹرمپ نے پیلوسی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے پیلوسی کی جانب سے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی قبل ازیں دی گئی دعوت کو منظور کرلیا ہے اور 29 جنوری کو یو ایس کانگریس تشریف لارہے ہیں۔ بہرحال، اب ایسا محسوس ہوتا ہیکہ ٹرمپ کو پیلوسی کے تحریر کردہ مکتوب میں ضرور کوئی ’’عقلمندی‘‘ نظر آئی ہے جو انہوں نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کو 29 جنوری سے آگے بڑھانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ محض بارڈر سیکوریٹی کے موضوع پر ٹرمپ اور ڈیموکریٹس میں اختلاف پائے جانے پر ہی امریکہ میں اتنا طویل شٹ ڈاؤن ہوا ہے جس میں تقریباً 800,000 امریکی ملازمین (جن کا تعلق تمام اہم محکموں سے ہے) کو گذشتہ 22 ڈسمبر سے بغیر کسی تنخواہ کے خدمات انجام دینی پڑ رہی ہے۔

امریکہ کو باصلاحیت افراد کی ضرورت : ٹرمپ
واشنگٹن ۔ 24 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اب ایک بچے کی طرح میکسیکو دیوار کی تعمیر کی ضد پکڑ لی ہے۔ جمعرات کے روز وائیٹ ہاؤس میں اخباری نمائندوں سے ایک ملاقات کے دوران انہوں نے اپنے اسی مطالبہ کو دوہرایا اور کہا کہ سرحد پر دیوار کی تعمیر سے ہی غیرقانونی طور پر امریکہ آنے والوں اور منشیات کی اسمگلنگ کو روکا جاسکتا ہے۔ انہوں نے البتہ یہ بھی کہا کہ میرٹ (قابلیت) کی بنیاد پر امریکہ آنے والوں کیلئے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ لوگ اپنی قابلیتوں ؍ صلاحیتوں کی بنیاد پر امریکہ آئیں اور امریکہ میں موجود تمام کمپنیوں کو کامیابی کے ساتھ اپنی سرگرمیاں چلانے میں مدد کریں جس کے عوض انہیں (میرٹ کی بنیاد پر امریکہ آنے والے) بھی بہترین تنخواہیں اور دیگر مراعات دی جاتی ہیں۔ انہوں نے ایک بار پھر خود اپنی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی زیرقیادت امریکہ بہترین کارکردگی دکھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ہی واحد ایسا ملک ہے جہاں بیروزگاری کی شرح بیحد کم ہے۔ یہاں باصلاحیت افریقی امریکی ہیں، ایشیائی امریکی ہیں اور ہسپانوی امریکی ہیں جو اپنی صلاحیتوں سے استفادہ کررہے ہیں۔ انہوں نے اپنی بات دہراتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایک فولاد (اسٹیل) کی مضبوط ترین دیوار کی ضرورت ہے جس کا ڈیزائن ہم نے تیار کرلیا ہے۔