ٹرمپ کا ہائی اسکلڈ ورکرز کیلئے ویزاشرائط سخت کرنے کا حکم

   

واشنگٹن : 4 ڈسمبر ( ایجنسیز ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہائی اسکلڈ ورکرز کے لیے ویزا شرائط سخت کرنے کا حکم دیدیا۔ٹرمپ نے امریکی سفارتکاروں کو ایچ ون بی ویزا کے درخواست گزاروں کے پروفائلز کے جائزے کا حکم دیا ہے۔درخواست گزاروں اور ان کے ساتھ سفر کرنے والوں کے ریزیومے یا لنکڈان (LinkedIn) پروفائلز کا جائزہ لیا جائے گا۔ سنسرشپ میں ملوث درخواست گزار ایچ ون بی ویزے کے لیے نااہل ہوگا۔امریکی محکمہ خارجہ نے 2 دسمبر کو تمام امریکی مشنز کو ہدایات جاری کیں۔ ایچ ون بی ویزے ان ٹیک کمپنیوں کے لیے اہم ہیں جن کی قیادت نے ٹرمپ کی حمایت کی تھی۔یاد رہے کہ ٹیک کمپنیاں زیادہ تر بھارت اور چین سمیت بیرون ملک سے بھرتیاں کرتی ہیں۔

ماسکو تاحال جنگ ختم کرنے کا خواہاں : ٹرمپ

واشنگٹن : 4 ڈسمبر ( ایجنسیز ) صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اب بھی یوکرین میں جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، جبکہ واشنگٹن اپنا نظرثانی شدہ مسودہ امن منصوبہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔ٹرمپ نے امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور ان کے داماد و مشیر جیرڈ کشنر سے بات کی جنہوں نے ماسکو میں پوتن سے بات چیت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ صدر پوتن کے ساتھ ان کی ملاقات کافی اچھی رہی مگر اس ملاقات سے کیا نکلے گا میں یہ نہیں بتا سکتا۔ٹرمپ نے کہا کہ روس تنازعہ ختم کرنے کے لیے معاہدے کا خواہاں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اس ملاقات کے نتائج کی ضمانت نہیں دے سکتا، کیونکہ ٹینگو کے لیے دو افراد کی ضرورت ہوتی ہے۔وٹکوف اور کوشنر نے پیوٹن کے ساتھ اپنی بات چیت بدھ کی صبح تک جاری رکھی، اگرچہ کسی معاہدہ کی طرف کوئی پیش رفت کا اعلان نہیں ہوا۔کریملن نے کہا کہ ان مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا جن میں علاقائی رعایتیں اور یوکرین کی نیٹو میں ممکنہ رکنیت شامل ہیں۔ واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس اپنے منصوبے کے بارے میں پرامید رہا ہے کہ وہ یورپ کے دوسری جنگ عظیم کے بعد کے بدترین تنازعے کو ختم کرے گا لیکن یہ امید اْس وقت کم ہو گئی جب ماسکو نے کہا کہ اسے ترمیم شدہ منصوبے کے کچھ عناصر قبول نہیں ہیں۔پوتن کے خارجہ پالیسی مشیر یوری اوشاکوف جو مذاکرات میں شریک تھے انہوں نے کہا کہ روسی افواج کی حالیہ کامیابیوں نے مذاکرات کے ماحول کو تشکیل دیا ہے۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ مذاکرات کی پیش رفت اور نوعیت پر روسی فوج کی حالیہ ہفتوں میں میدان جنگ کی کامیابیوں کا کافی اثر تھا۔