نیویارک: ایک ایسے وقت میں جب پوری دنیا کی توجہ آئندہ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات کی جانب ہے، سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے دور اقتدار میں ان کی صاحبزادی ایوانکا اور اہلیہ میلانیا کے درمیان ’اختلافات‘ کے بارے میں نئی معلومات سامنے آئی ہیں۔کتاب “امریکن ویمن” ہلیری کلنٹن سے جل بائیڈن تک، جسے وائٹ ہاؤس میں نیویارک ٹائمز کی نامہ نگار کیٹی راجرز نے لکھا ہے، میں دعوی کیا گیا کہ برطانوی اخبار دی ٹائمز کے مطابق، میلانیا نے چار سال وائٹ ہاؤس میں ایوانکا کے ساتھ اقتدار کی کشمکش میں گزارے، اور وہ دونوں اثر و رسوخ اور میڈیا کی توجہ کیلئے مقابلہ کرتی رہیں۔جب ان کے شوہر نے عہدہ سنبھالا تو میلانیا فوری طور پر وائٹ ہاؤس منتقل نہیں ہوئیں، جب کہ ایوانکا خاتون اول کے فرائض سنبھالنے کیلئے چلی گئیں، جس سے دونوں خواتین کے درمیان ’’سرد جنگ‘‘ شروع ہوگئی۔میلانیا (53 سالہ) اور ایوانکا (42 سال) کے درمیان تعلقات ٹرمپ کے دور صدارت میں قیاس آرائیوں کا مرکز رہے ہیں۔ اپنی مدت کے آغاز میں، انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ان کی سب سے بڑی بیٹی، جو وائٹ ہاؤس کی سینئر مشیر کے طور پر مقرر کی گئی تھی، اپنے فرائض میں “میلانیا کی مدد” کرے گی، راجرز کے مطابق، ایوانکا نے کوئی وقت ضائع نہیں کیا۔