حیدرآباد۔/30 جنوری، ( سیاست نیوز) یوں تو حیدرآباد میں شہریوں کو ٹریفک پولیس کے چالانات کے نتیجہ میں جیب ہلکی کرنی پڑ رہی ہے لیکن بعض افراد ایسے ہیں جو پولیس سے بچ تو گئے لیکن چالان سے بچ نہیں سکے۔ ایسے افراد جب کبھی پولیس کے شکنجہ میں آتے ہیں تو تمام پینڈنگ چالانات کا حساب طلب کیا جاتا ہے۔ حالیہ عرصہ میں کئی ٹو وہیلرس سواروں کو پولیس نے روکا جن کی گاڑیوں پر ہزاروں روپئے کے چالانات پینڈنگ تھے۔ حیدر گوڑہ علاقہ میں گاڑیوں کی تلاشی کے دوران ایک بائیک کو روکا گیا جس پر 70 چالانات پینڈنگ تھے جن کے جرمانے کی رقم 15445 روپئے تھی۔ پولیس نے پولیس نے گاڑی کو ضبط کرلیا۔ بتایا جاتا ہے کہ گاڑی کے مالک پرشانت ایک خانگی ادارہ میں ملازم ہیں۔ انہوں نے بیک وقت چالانات کی مکمل رقم ادا کرنے سے معذوری کا اظہار کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کئی گاڑیاں ایسی پولیس نے ضبط کی ہیں جن کی مالیت سے زیادہ چالانات کی پینڈنگ رقم ہے۔ ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی پر سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعہ گاڑیوں کو چالانات کئے جاتے ہیں اور گزشتہ ایک سال سے ماسک کے عدم استعمال پر چالان میں اضافہ ہوچکا ہے۔ پولیس عہدیداروں کا کہنا ہے کہ چالانات سے بچنے والے آخر کب تک اپنی خیرمنائیں گے۔ر