ٹونی بلیر سے ریونت ریڈی کی ملاقات،تلنگانہ رائزنگ میں انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل چینج سے اشتراک

   

فیوچر سٹی، اسکلس یونیورسٹی جیسے پراجکٹس میں سابق وزیراعظم برطانیہ کی دلچسپی، ترقیاتی منصوبہ میں تعاون کا پیشکش، یادداشت مفاہمت پر دستخط
حیدرآباد ۔ 19۔ جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج نئی دہلی میں برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیر سے ملاقات کی اور تلنگانہ رائزنگ 2047 کیلئے انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل چینج سے اشتراک کی خواہش کی ۔ سرگرم سیاست سے سبکدوشی کے بعد ٹونی بلیر نے انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل چینج قائم کیا ہے تاکہ عالمی سطح پر مختلف اسکیمات اور ویژن کی تکمیل کیلئے حکمت عملی تیار کی جاسکے۔ ٹونی بلیر سے ایک گھنٹہ طویل ملاقات کے موقع پر وزیر آبپاشی اتم کمار ریڈی تلنگانہ کے ارکان پارلیمنٹ اور پرنسپل سکریٹری انفارمیشن ٹکنالوجی جیش رنجن موجود تھے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے تلنگانہ رائزنگ 2047 کی تفصیلات سے ٹونی بلیر کو واقف کرایا اور کہا کہ 9 ڈسمبر 2025 کو حکومت کے دو سال کی تکمیل کے موقع پر ویژن ڈاکیومنٹ جاری کیا جائے گا ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کسانوں ، نوجوانوں اور خواتین کی سماجی اور معاشی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ ریاست میں انسانی وسائل کے فروغ کے لئے حکومت اقدامات کر رہی ہے۔ چیف منسٹر نے مائیکرو پلاننگ کے نئے نظریہ کا حوالہ دیا جس کے ذریعہ شہری ، دیہی اور نیم شہری علاقوں کے عوام کی مدد کی جاسکے گی۔ ٹونی بلیر نے تلنگانہ کے ترقیاتی ایجنڈہ کی ستائش کی اور کہا کہ دیرپا حکمت عملی کے ذریعہ ترقیاتی منصوبہ کو کامیاب بنایا جاسکتا ہے۔ ٹونی بلیر نے فیوچر سٹی ، ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی اور ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی میں گہری دلچسپی دکھائی۔ اس موقع پر تلنگانہ حکومت اور ٹونی بلیر انسٹی ٹیوٹ آف گلوبل چینج کے درمیان یادداشت مفاہمت پر دستخط کئے گئے جس کے تحت تلنگانہ رائزنگ کے ترقیاتی منصوبہ میں اشتراک کیا جائے گا۔ ٹونی بلیر نے تلنگانہ کی ترقیاتی اور فلاحی اسکیمات میں ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ ٹونی بلیر تلنگانہ رائزنگ پریزینٹیشن سے بہت متاثر ہوئے جس کے تحت 2047 تک تلنگانہ کی معیشت کو 3 ٹریلین امریکی ڈالر کرنے کا منصوبہ ہے۔ آؤٹر رنگ روڈ کے اطراف مختلف ترقیاتی پراجکٹس کی تفصیلات سے ٹونی بلیر کو واقف کرایا گیا۔ حیدرآباد میں میٹرو ٹرین کا توسیعی منصوبہ ورنگل اور عادل آباد میں نئے ایرپورٹس کی تعمیر اور موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ چیف منسٹر کے ہمراہ ارکان پارلیمنٹ رگھو ویر ریڈی ، ڈاکٹر ملو روی، نئی دہلی میں حکومت کے نمائندے جتیندر ریڈی اور عہدیدار موجود تھے۔1