ٹکر مارنے کے بعد فرار ہونے پر دس سال قید

   

حیدرآباد : شہر حیدرآباد میں ٹکر مارنے کے بعد فرار ہونے کا رجحان عام ہوگیا ہے اور اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کیلئے پولیس نے قصوروار کو 10 سال کی سزاء دلانے کا منصوبہ رکھتی ہے ۔ خاطی ڈرائیور جائے حادثہ سے فرار ہونے کے بجائے اس کا یہ فریضہ ہونا چاہئیے کہ وہ اس حادثہ کی رپورٹ پولیس کو دیں لیکن ٹکر مارکر فرار ہونے کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ اس جرم کیلئے موٹر وہیکل ایکٹ کو سمجھنا ضروری ہے کیونکہ اس میں ترمیم کے بعد سزاء کو سخت بنادیا گیا ہے ۔ سائبرآباد پولیس نے انتباہ دیا ہے کہ ٹکر مارکر فرار ہونے والے ڈرائیور کا جرم ثابت ہوجاتا ہے اسے 10 سال کی سزاء ہوگی ۔ حالیہ دنوں یہ دیکھا گیا ہے کہ سائبرآباد پولیس نے موٹر وہیکل ایکٹ (ایم وی ایکٹ) کے دفعہ 304 کے تحت بعض افراد کیخلاف کارروائی کی ہے ۔ پولیس کے مطابق /8 مارچ کی شام اسٹیل شاپ کا ملازم رمیش کمار نے رام چندرا پورم علاقہ میں تیز رفتاری اور لاپرواہی سے گاڑی چلاتے ہوئے سڑک عبور کرنے والے 75 سالہ معمر شخص ستیہ کو ٹکر دیدی تھی جس میں وہ ہلاک ہوگیا تھا ۔ رمیش کمار نے حادثہ کے بعد وہاں سے فرار ہوگیا اور مقامی عوام نے ستیہ کو عثمانیہ دواخانہ منتقل کیا تھا جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا ۔ اس حادثہ میں پولیس نے یہ پتہ لگایا کہ رمیش کمار حادثہ کے شکار ستیہ کو دانستہ طور پر دواخانہ منتقل نہیں کیا جس کے نتیجہ میں اس کی موت واقع ہوگئی ۔ خاطی ڈرائیور کو پولیس نے /15 مارچ کو ایم وی ایکٹ کے تحت گرفتار کرتے ہوئے جیل بھیج دیا تھا ۔ اتنا ہی نہیں پولیس نے اس موٹر سائیکل کے مالک کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا ہے جس نے رمیش کمار کو ڈرائیونگ لائیسنس نہ ہونے پر بھی اپنی موٹر سائیکل چلانے کے لئے دی تھی ۔ ڈپٹی کمشنر پولیس ٹریفک وجئے کمار نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حادثہ پیش آنے پر وہ جائے حادثہ سے فرار نہ ہوں بلکہ پولیس کو اس سلسلے میں آگاہ کریں ۔