ٹی آر ایس اور وائی ایس آر کانگریس پر بی جے پی کے لیے کام کرنے کا الزام

   

ریاست کے مفادات سے کوئی دلچسپی نہیں، تلگودیشم قائد چندرشیکھر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔11 فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ تلگودیشم پارٹی نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ٹی آر ایس اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی ایک دوسرے کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے عوامی مسائل کو نظرانداز کررہے ہیں۔ تلنگانہ اور آندھراپردیش کی یہ دونوں پارٹیاں درپردہ بی جے پی کے ساتھ ہیں۔ پارٹی کے سینئر قائد آر چندر شیکھر ریڈی نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی میں چندرا بابو نائیڈو نے آندھراپردیش کے خصوصی موقف کے لیے بھوک ہڑتال کی۔ تقریباً تمام قومی قائدین نے اظہار یگانگت کیا لیکن اس مسئلہ پر کے سی آر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ آندھراپردیش تنظیم جدید قانون نے دونوں ریاستوں سے جو وعدے کیے گئے تھے ان کی تکمیل کے لیے چندرا بابو نائیڈو جدوجہد کررہے ہیں۔ لیکن ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کے سی آر کو تلنگانہ کے مفادات سے کوئی دلچسپی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں ٹی آر ایس اور آندھراپردیش میں وائی ایس آر کانگریس مرکز کی بی جے پی حکومت کے اشاروں پر کام کررہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نریندر مودی حکومت دونوں ریاستوں سے کیئے گئے وعدے کی تکمیل میں ناکام ہوچکے ہیں۔ آر چندر شیکھر ریڈی نے نریندر مودی کے دورے کے موقع پر عوام کے احتجاج کا حوالہ دیا اور کہا کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے مودی کے جلسہ عام میں عوام کو اکٹھا کرنے میں مدد کی ہے۔ انہوں نے کانگریس کے سابق قائدین پورندیشوری اور کنالکشمی نارائنا کی جانب سے چندرا بابو نائیڈو پر تنقید کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ ساری زندگی کانگریس میں گزارنے کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے والے قائدین کو چندرا بابو نائیڈو پر تنقید کا کوئی حق نہیں ہے۔ چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ مرکز نے تلنگانہ کے لیے اسٹیل فیکٹری اور قاضی پیٹ میں ریولے کوچ فیکٹری کے قیام کا وعدہ کیا تھا لیکن گزشتہ چار برسوں میں اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ حیرت اس بات پر ہے کہ کے سی آر نے مرکز سے مطالبات کی تکمیل کے لیے کوئی جدوجہد نہیں کی ہے۔