پائلٹ ابھینندن وطن واپس، واگھا سرحد پر شاندار استقبال

,

   

پاکستان کے امن اقدام کی دنیا بھر میں ستائش

پاکستانی فوج کے سلوک سے ابھینندن بیحد متاثر
پاکستانی آرمی ’بڑی پروفیشنل اور قابل‘: ابھینندن lاٹاری پر ہیرو کے استقبال کیلئے عوام کا جوش و خروش
ہندوستانی شہریوں کے ہاتھوں میں قومی پرچم lحب الوطنی کے نعرے، سامع نوازی کیساتھ رقص
صدرجمہوریہ ، وزیراعظم مودی ، نرملا سیتارامن اور راہول گاندھی کی جانب سے خیرمقدم

ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹ ابھینندن کا ایک اور ویڈیو سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ وہ پاکستانی فوج کے سلوک سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کا بیان ہیکہ میں ہندوستانی فضائیہ کے لڑاکا طیارہ کا پائلٹ ہوں۔ میں ٹارگٹ تلاش کررہا تھا پاکستانی ایرفورس نے میرے طیارہ کو گرایا۔ مجھے اپنا طیارہ چھوڑدینا پڑا جو ٹوٹ گیا تھا۔ جب طیارہ کو مار گرایا تو میں نے خود کو طیارہ سے باہر نکالنے کیلئے پیراشوٹ کھولا اور میں نیچے گرا تو میرے پاس پستول تھی۔ میرے اطراف لوگ جمع ہوگئے۔ پاکستانی عوام میں مجھے کافی جوش دکھائی دیا۔ میرے پاس بچاؤ کیلئے ایک ہی راستہ تھا میں نے اپنی پستول گرادی اور وہاں سے بھاگ نکلنے کی کوشش کی۔ میرے پیچھے لوگ آتے گئے۔ اسی دوران پاکستانی فوج کے دو جوان میرے قریب دوڑ کر آئے اور مجھے ان لوگوں سے بچایا اور مجھے اپنے یونٹ لے گئے جہاں مجھے فرسٹ ایڈ دی گئی اس کے بعد مجھے ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں میرا طبی معائنہ کیا گیا۔ ابھینندن نے پاکستانی فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی فوج نے مجھے عوام کے ہجوم سے بچایا جو طیارہ گرنے کے بعد میرے قریب جمع ہوئے تھے۔ ابھینندن نے پاکستانی فوج کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ فوج بڑی پروفیشنل سرویس رکھتی ہے۔ میں پاکستانی فوج کے ساتھ وقت گذارا ہوں اور ان کے حسن سلوک سے متاثر ہوا ہوں۔

اٹاری ؍ واگھا سرحد ۔ یکم مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی فضائیہ (آئی اے ایف) پائلٹ ابھینندن ورتھمان آج رات ہندوستان واپس ہوگئے۔ چہارشنبہ کے دن ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فضائی انکاؤنٹر کے بعد پاکستان نے انھیں گرفتار کیا تھا۔ واگھا سرحد پر وہ رات 9 بجکر 20 منٹ کو پہونچے۔ پاکستان نے اِن کی روانگی کے لئے دو مرتبہ وقت تبدیل کیا۔ وہ تین گھنٹے کی تاخیر سے ہندوستانی سرحد میں داخل ہوئے۔ واگھا سرحد کے اِس جانب سکیورٹی جوانوں اور صحافیوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کی پاکستانی حراست سے دو دن بعد وطن واپسی کا انتظار کررہے تھے۔ پائلٹ ابھینندن کو ہندوستانی حکام کے حوالہ کرنے کے لئے طریقہ کار میں تاخیر اور دستاویزی رکاوٹوں کی وجہ سے اِنھیں کچھ دیر کے لئے پاکستان میں رُکنا پڑا۔ سرحد پر بڑھتے ہجوم کو روکنے کے لئے وسیع تر سکیورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان واگھا سرحد پر قومی پرچموں کی ایک کہکشاں نظر آرہی تھی جہاں ہندوستانی اور پاکستانی سپاہیوں نے دونوں جانب اپنے مورچے سنبھال لئے تھے۔ سرحد کے دونوں طرف پائلٹ کی وطن واپسی کا منظر دیکھنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں لوگ صبح سے ہی جمع ہوئے تھے لیکن صبح سے شام ہوئی ابھینندن کی واپسی کا انتظار باقی رہا۔ رات میں اِس منظر کو سخت پابندیوں کی وجہ سے عوام نہیں دیکھ سکے۔ حکومت ہند چاہتی تھی کہ ابھینندن کی وطن واپسی کو سادگی سے عمل میں لایا جائے اور پائلٹ کو میڈیا کی نظروں سے بچایا جائے۔ پائلٹ کی واپسی کے بعد ہند ۔ پاک کشیدگی میں کمی کی توقع کی جارہی ہے۔ ابھینندن کی واپسی امن کی علامت ہے۔ دونوں ممالک کچھ دن قبل جنگ کے دہانے پر پہونچ گئے تھے۔ ابھینندن کی گرفتاری کے بعد وہ ہندوستانی عوام کے ہیرو بن گئے۔ ہر گھر میں ابھینندن کا ذکر بڑے فخر سے کیا جانے لگا۔

سوشل میڈیا پر اِن کی بہادری کے تذکرے عام ہوئے۔ سرحد پر جب عوام نے 9 بجکر 15 منٹ کو پاکستانی سرزمین کی طرف سے ہندوستان کی طرف اِن کے بڑھتے قدم کو دیکھا تو فرط مسرت سے نعرے لگانے لگے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے اِن کی رہائی کا اعلان کیا تھا اور امن کی بات چیت کے لئے پیشکش کرتے ہوئے توقع ظاہر کی تھی کہ یہ رہائی دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کم کرنے میں معاون ہوگی۔ اٹاری پر ہندوستانی ہیرو کے استقبال کے لئے عوام کے اندر زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔ حب الوطنی کے نعروں کے ساتھ سامع نوازی اور رقص کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔ پاکستان نے جذبۂ خیرسگالی کے تحت ابھینندن کو واگھا بارڈر پر بی ایس ایف کی موجودگی میں ہندوستانی ہائی کمیشن حکام کے حوالے کیا گیا۔ ہندوستانی سفارتی حکام کی جانب سے فراہم کردہ ضروری کاغذات کی جانچ پڑتال کے بعد ہی پاکستانی حکام نے ابھینندن کو حوالے کیا۔ ہندوستان حوالگی سے قبل پاکستانی حکام نے پائلٹ ابھینندن کی مکمل طبی معائنے بھی کروائے۔ واگھا سرحد پر ابھینندن کی وطن واپسی کے منظر کو قید کرنے کے لئے قومی و بین الاقوامی میڈیا کی کثیر تعداد موجود تھی۔ یوروپی کونسل برائے خارجی تعلقات نے ابھینندن کی رہائی کے لئے پاکستانی اقدام کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ اِس سے دونوں ملکوں میں کشیدگی ختم ہونے کی توقع کی جاتی ہے۔ چہارشنبے کے دن ابھینندن کا طیارہ جب پاکستانی فضائیہ حدود میں داخل ہوا، پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اِس نےMig-21 کو مار گرایا اور اِس کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھینندن کو پاکستانی فوج نے گرفتار کرلیا تھا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے فیصلے کا اقوام متحدہ، امریکہ، سعودی عرب، ترکی اور روس نے خیرمقدم کیا ہے۔ ابھینندن کی رہائی کے کوریج کے لئے پہونچنے والے دنیا بھر صحافیوں نے اِس منظر کو کیمروں میں قید کرتے ہوئے لائیو ٹیلی کاسٹ کیا تو نصف دنیا نے اِس کا مشاہدہ کیا۔ سوشل میڈیا پر بھی ابھینندن کی واپسی کے مناظر تیزی سے وائرل ہوگئے۔ صدرجمہوریہ رامناتھ کووند نے کہا کہ ونگ کمانڈر ابھینندن پر ہندوستان کو فخر ہے۔

ابھینندن کا حوصلہ اور فرض شناسی قابل ستائش ہے۔ انہوں نے ابھینندن کے بہتر مستقل اور کامیاب زندگی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ابھینندن کو 130کروڑ ہندوستانیوں کے لئے مثالی جذبہ قرار دیا۔ انہوں نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے ونگ کمانڈر ابھینندن کی وطن واپسی کا خیرمقدم کیا۔ وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے بھی ونگ کمانڈر کی وطن واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ قوم کی خدمت کرتے رہیں گے۔ وزیردفاع سیتارامن نے کہا کہ ابھینندن کی گرانقدر اور جرأتمندانہ کارروائی قابل ستائش ہے۔ پورا ملک ان کے جذبہ کی قدر کرتا ہے۔ آپ ہمارے نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہیں۔ صدر کانگریس راہول گاندھی نے بھی ابھینندن کا خیرمقدم کیا اور ہندوستان واپسی پر اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا۔