دونوں انجن فیل ہوگئے ، طیارہ کم اونچائی پر آگیا تھا، ایئر انڈیاطیارہ حادثہ کی ابتدائی رپورٹ
نئی دہلی 12جولائی (یو این آئی) احمد آباد طیارہ حادثے پر ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پائلٹوں نے طیارے میں انجنوں کو ایندھن سپلائی کرنے کے نظام کے دونوں سوئچ فوری طور پر آن کر دیے تھے ، لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ایئر انڈیا کی فلائٹ نمبر اے آئی171 (احمد آباد۔لندن) کی کمان فرسٹ آفیسر پی ایف (پائلٹ فلائٹ) کلائیو کندر کے ہاتھوں میں تھی اور فلائٹ کاک پٹ کو پائلٹ مانیٹرنگ (پی ایم) کیپٹن سمیت سبھروال سنبھال رہے تھے ۔ پرواز کے دوران سینئر کیپٹین پرواز کی نگرانی اور انتظام کرتا ہے ۔ حادثے کے ایک ماہ بعد جاری ہونے والی اے اے آئی بی کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق پرواز میں استعمال ہونے والے بوئنگ 787-8 طیارے نے احمد آباد ایئرپورٹ سے ٹیک آف کے فوراً بعد ہی اپنے دونوں انجنوں میں ایندھن سپلائی بند ہونے کی وجہ سے اونچائی پکڑنے کی رفتار کھونا شروع کر دیا تھا۔ اس دوران ایک پائلٹ نے دیکھا کہ فیول سسٹم کے دونوں سوئچ آف ہیں اور اس نے دوسرے سے پوچھا کہ تم نے ایسا کیوں کیا۔ دوسرے پائلٹ نے کہا کہ اس نے ایسا نہیں کیا۔رپورٹ کے مطابق دونوں سوئچ کو فوری طور پر آن کر دیا گیا لیکن اس سے پہلے کہ انجن طاقت حاصل کرتے اور طیارہ دوبارہ بلندی پر اڑان کی رفتار حاصل کر پاتا، یہ میڈیکل کالج کے ہاسٹل سے ٹکرا گیا۔ رپورٹ میں صرف ایندھن بند ہونے سے متعلق کاک پٹ میں ہونے والی گفتگو کی مختصر تفصیل دی گئی ہے ۔ یہ نہیں بتایا گیا کہ گفتگو کس پائلٹ نے کی ہے ۔ایک پائلٹ کو دوسرے سے یہ پوچھتے ہوئے سنا گیا کہ تم نے کیوں کٹ آف کیا۔ دوسرے پائلٹ نے جواب دیا کہ میں نے ایسا نہیں کیا۔رپورٹ کے مطابق پائلٹس نے طیارے کو بچانے کی بھرپور کوشش کی۔ ایندھن کٹ آف ہونے کے 10 سے 14 سیکنڈ کے اندر، وہ دونوں فیول سوئچز کو ’رن‘ پوزیشن پر واپس کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے ۔ رپورٹ میں کہاگیا کہ طیارے کے دونوں انجنوں نے دوبارہ خود کار طریقے سے کام کرنا شروع کر دیا، انجن 1 میں بہتری کے آثار نظر آئے اور انجن 2 دوبارہ جلنے کے مرحلے میں تھا، تاہم ناکافی وقت اور کم اونچائی کے باعث طیارے کو ٹکرانے سے نہیں بچایا جا سکا۔ طیارہ زمین سے صرف 625 فٹ کی بلندی پر تھا جب اس کے دونوں انجنوں نے کام کرنا کردیا اور انجن کو دوبارہ چالو کرنے کے عمل میں 29 سیکنڈ سے زیادہ وقت لگا۔ آج کے جیٹ انجنوں کو پرواز کے دوران دوبارہ چالو کیا جا سکتا ہے ، لیکن اس میں کئی منٹ لگتے ہیں اور ہوائی جہاز کو اونچائی پر ہونا ضروری ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہوائی جہاز (VT-ANB) کا صاف دیکھ بھال کا ریکارڈ تھا اور 2013 سے اس کے فیول کنٹرول سوئچ میں کسی قسم کی خرابی کی اطلاع نہیں دی گئی۔ تمام مطلوبہ معائنہ بار بار کیا جارہا تھا، اور طیارہ پرواز کے قابل ہونے کے لیے تصدیق شدہ تھا۔