پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار مسلم رکن کیایوان میں دہشت گرد، ملا، کٹوا کہہ کر تذلیل

,

   

نئی دہلی : ہندوستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ایک مسلم رکن پارلیمنٹ کیلئے انتہائی نازیبا زبان کا استعمال کیا گیا۔ بی جے پی کے ارکان کی یہ تاریخ و روایت رہی کہ وہ سڑکوں پر مسلمانوں کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرتے رہتے ہیں تاہم اب پارلیمنٹ کے اندر بھی انتہائی گھٹیا زبان کا استعمال کیا جارہا ہے جو سیکولر ملک کی شناخت پر بدنما داغ ہے۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ رمیش بدھوری کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہا ہے جس میں انہیں مبینہ طور پر پارلیمنٹ کے اندر بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمان دانش علی کی تذلیل کرتے اور ان کے خلاف انتہائی نازیبا تبصرہ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق بدھوری 21 ستمبر کو پارلیمانی کارروائی کے دوران دانش علی کو ‘‘مسلم اوگراوادی’’ (مسلم دہشت گرد)، ‘‘بھڑوا’’ (دلال) اور ‘‘کٹوا’’ (ختنہ شدہ) کہا۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ’’یہ ملا آتنک وادی ہے، باہر پھینکو اس ملے کو‘‘۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جب بدھوری اس طرح کی انتہائی گھناؤنی حرکت کررہے تھے تو بی جے پی کے متعدد سینئر رہنماؤں نے انہیں روکنے کی یا ٹوکنے کی کوشش نہیں کی بلکہ وہ مسکراتے نظر آئے۔ اسی طرح اسپیکر نے بھی ان کے تبصرہ پر اعتراض نہیں کیا۔