پارٹی کے برے وقت میں سینئر قائدین کی ذمہ داری میں اضافہ: ریونت ریڈی

   

ہائی کمان کی ہدایت پر کسی بھی حلقہ سے مقابلہ کیلئے تیار، کے سی آر کی پالیسیوں پر تنقید
حیدرآباد ۔ 13۔ مارچ (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے ورکنگ پریسیڈنٹ ریونت ریڈی نے کہا کہ پارٹی کے برے وقت میں سینئر قائدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکنوں کے حوصلہ کو بلند رکھنے کیلئے میدان میں رہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ اگر انہیں پارٹی ہدایت دے تو وہ لوک سبھا انتخابات میں حصہ لینے کیلئے تیار ہیں۔ وہ کسی بھی حلقہ سے مقابلہ کرسکتے ہیں۔ بشرطیکہ پارٹی ہائی کمان انہیں ہدایت دیں۔ انہوں نے کہا کہ سینئر قائدین پارٹی کے مشکل وقت میں اپنے آپ کو محض قائدین کی حیثیت سے محدود نہ رکھیں بلکہ کارکنوں کے ساتھ گھل مل کر پارٹی کے استحکام کی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں شکست ہو یا کامیابی اس پرواہ کئے بغیر سینئر قائدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ کارکنوں کا حوصلہ بلند رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی موجودہ سیاست وار زون کی طرح ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ مو جودہ صورتحال میں پارٹی قائدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ جدوجہد کریں اور پارٹی کو عوام کے درمیان لے جائیں۔ وقت آچکا ہے کہ قائدین اپنی ذ مہ داری محسوس کریں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 ء میں بی جے پی مرکز میں واضح اکثریت سے کامیاب ہوئی تھی لیکن اس کے چار ماہ بعد دہلی میں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اسی طرح ٹی آر ایس بھی اسمبلی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی سے تکبر کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی بنیادی سطح سے مستحکم ہے ، لہذا اسے کسی بھی پارٹی کا خطرہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کے سی آر کی جانب سے کانگریس ارکان کی خریدی پر تنقید کی اور کہا کہ کونسل کے انتخابات میں کانگریس کو ایک نشست پر کا میابی کیلئے عددی طاقت موجود تھی ، اس کے باوجود چیف منسٹر نے جمہوری روایات کا قتل کرتے ہوئے کانگریس ارکان کو انحراف کیلئے اکسایا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے 5 امیدواروں کو میدان میں اتارکر یہ ثابت کردیا ہے کہ اسے جمہوریت پر بھروسہ نہیں ہے ۔