پارکنگ فیس وصولی پر پابندی کے باوجود غیرمجاز فیس وصولی

   

باغ عامہ میں مسجد کے مصلیوں سے فیس وصولی، جی ایچ ایم سی کے احکامات کی کھلے عام خلاف ورزی

حیدرآباد۔3مارچ(سیاست نیوز) حکومت تلنگانہ نے شہر حیدرآباد میں مفت پارکنگ کے احکام جاری کرتے ہوئے خانگی اور سرکاری پارکنگ لاٹ میں فیس کی وصولی پر امتناع عائد کردیا ہے اور شہر کے کئی مقامات بالخصوص شاپنگ کامپلکس‘ تھیٹرس‘ پارکنگ لاٹ میں پارکنگ فیس کی وصول بند کردی گئی ہے لیکن اس کے باوجود شہر حیدرآباد کے مرکزی علاقہ نامپلی میں موجود باغ عامہ میں اب بھی پارکنگ فیس وصولی کی جا رہی ہے اور پارکنگ فیس کی عدم ادائیگی پر شہریوں اور مصلیوں کو گاڑیوں کو پارک کرنے سے منع کیا جا رہا ہے ۔ حکومت تلنگانہ کے محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے مطابق شہریان حیدرآباد کو سہولتوں کی فراہمی کے سلسلہ میں حکومت نے مفت پارکنگ کی پالیسی روشناس کروائی ہے لیکن شاہی مسجد باغ عامہ کے مصلیوں کو مسلسل مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس کے علاوہ باغ عامہ میں بغرض تفریح آنے والوں کو بھی پارکنگ فیس کی ادائیگی کیلئے الجھنا پڑ رہاہے ۔ جمعہ کے علاوہ مسجد میں مصلیوں کی تعداد میں اضافہ یا پارکنگ کیلئے جگہ نہ ہونے کے سبب مصلی مسجد کے روبرو حصہ میں موجود پارکنگ میں اپنی گاڑیاں پارک کرتے ہیں لیکن انہیں پارکنگ فیس ادا کرنی پڑ رہی ہے اس کے علاوہ شاہی مسجد میں نکاح کی تقاریب اور دیگر مواقعوں پر بھی مصلیوں سے پارکنگ فیس وصول کی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ مسجد کے بیرونی حصہ میں پارکنگ کیلئے فیس ادا کرنی پڑے گی جبکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر میں کسی بھی مقام پر پارکنگ فیس کی وصولی کے خلاف متعدد مرتبہ انتباہ جاری کیا جا چکا ہے اور کہا جا رہاہے کہ پارکنگ فیس کی وصولی کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔ حکومت تلنگانہ کے محکمہ بلدی نظم و نسق کے احکامات کے متعلق چہل قدمی اور تفریح کے لئے پہنچنے والوں کی جانب سے کئے جانے والے استفسار پر یہ کہا جار ہاہے کہ موجودہ پارکنگ محکمہ باغبانی کی جانب سے حوالہ کی گئی ہے اسی لئے محکمہ باغبانی کی جانب سے پارکنگ کی فیس وصول کی جا رہی ہے۔ شہریوں کا استفسار ہے کہ حکومت کے ایک محکمہ کی جانب سے جاری کردہ احکامات کا اطلاق کیا دوسرے محکموں پر نہیں ہوتا اور اگر ہوتا ہے تو پھر محکمہ باغبانی کی جانب سے حوالہ کردہ پارکنگ کا ٹھیکہ درست نہیں ہے کیونکہ حکومت کی جانب سے ہی پارکنگ فیس کی وصولی پر امتناع عائد کیا گیا ہے اور اگر سرکاری محکمہ جات کی جانب سے ہی اس طرح کے عدم تال میل کی مثالیں منظر عام پر آتی رہیں گی تو خانگی اداروں میں سرکاری احکامات پر کس طرح عمل آوری کو یقینی بنایاجائے گا۔