پانی پت کی ’بابری مسجد‘ پر فرقہ پرستوں کی بری نظر!

   

مورتی رکھ کر پوجا کی کوشش کومقامی مسلمانوں نے ناکام بنادیا

پانی پت (ہریانہ): پانی پت کی عظیم ، قدیم ، وسیع و عریض اور تاریخی مسجد “بابری مسجد’’ میں ہندوؤں نے آج مورتی اور دیگر سامان رکھ کر پوجا پاٹ شروع کردی تھی لیکن مقامی نوجوانوں نے اس کوناکام بنادیا۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو بارہ بجے دن کا یہ واقعہ ہے۔ یہ وہی تاریخی مسجد ہے جس کو بابر نے ابراہیم لودھی کو شکست دینے کے بعد بنوایا تھا۔ وسیع و عریض خطے پر پھیلی یہ مسجد مسلمانوں کی عظمت رفتہ کی گواہی دے رہی ہے۔جب ہندوؤں کی طرف سے یہ حرکت ہوئی اور وہاں کے کچھ باغیرت نوجوانوں کو اس کا علم ہوا تو وہ فورا وہاں پہنچ گئے اور ان ہندوؤں کو روکا ٹوکا جس سے باہم تلخی اور سخت کلامی ہوگئی۔پھر نوجوانوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے بھی سمجھ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوجوانوں کا ساتھ دیا اور ان ہندو پجاریوں کو وہاں سے بھگا دیا۔ ایودھیا کی بابری مسجد بھی ہمارے ہاتھوں سے اسی طرح نکلی تھی۔ چپکے سے کسی نے مسجد میں مورتی رکھ دی تھی ۔پانی پت کے مسلمانوں کو اب ہوش مندی کا ثبوت دینا چاہیے اور ایودھیا کی بابری مسجد کی طرح اس بابری مسجد کو کھونے سے بچانا چاہیے! اس مسجد کے تحفظ کے لیے جو بھی ضروری اقدامات کئے جانے چاہیے وہ پانی پت کے مسلمانوں کو جلد از جلد کر لینا چاہیے۔