پاکستان کا ’اے آئی ایپ پر مشتمل دلچسپ امیگریشن سسٹم

   

لاہور ۔ 5 ڈسمبر (ایجنسیز) پاکستان کی وفاقی وزارتِ داخلہ نے جعلی دستاویزات پر بیرونِ ملک جانے والے مسافروں کے خلاف مزید سخت اقدامات کرتے ہوئے پروٹیکٹر کے اجراء کے نظام کو فول پروف بنانے اور جنوری سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر اے آئی بیسڈ ایپ کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔جمعے کو وزیرِ داخلہ محسن نقوی اور وزیر برائے سمندر پار پاکستانیوں چوہدری سالک حسین کی زیرِ صدارت خصوصی اجلاس میں ملک بھر کے ایئرپورٹس پر جعلی دستاویزات استعمال کرنے والے مسافروں کے خلاف سخت کارروائی اور پروٹیکٹر کے اجرا کے نظام کو فول پروف بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ غیرقانونی امیگریشن روکنے کیلئے جنوری سے اسلام آباد ایئرپورٹ پر اے آئی بیسڈ ایپ کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے، جو غیر قانونی طور پر امیگریشن حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی قبل از وقت کر سکے گا-اس حوالے سے وزیرِ داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ اے آئی ایپ کے ذریعے غیرقانونی طور پر امیگریشن حاصل کرنے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی کی جائے گی جبکہ یہ ایپ پہلے ہی بتا دے گی کہ کون سفر کا اہل ہے اور کون نہیں۔اس کے علاوہ وفاقی حکومت نے مسافروں کی سہولت کیلئے امیگریشن سسٹم میں اصلاحات کا بھی فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت وزیرِ داخلہ اور وزیر برائے سمندر پار پاکستانیوں نے متعلقہ حکام سے سات دن میں حتمی سفارشات طلب کی ہیں۔
وزارتِ داخلہ کے مطابق پروٹیکٹر کے اجرا کے نظام کو بھی فول پروف بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے بھی مزید سفارشات مانگی گئی ہیں۔