اسلام آباد: پاکستان کی ایک عدالت نے جیل میں بند سابق وزیراعظم اور ان کی بیگم بشریٰ بی بی کو ہفتہ کے دن عدت کیس میں بری کردیا۔ یہ واحد کیس تھا جس میں پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے بانی عمران خان گذشتہ برس اگست سے سلاخوں کے پیچھے تھے۔8 فروری کے عام انتخابات سے چند دن قبل 3 فروری کو اسلام آباد کی ایک عدالت نے جوڑے کو بشریٰ بی بی کے سابق شوہرخاورفرید مانیکا کی شکایت پر سزا سنائی تھی۔ خاورفریدمانیکا نے الزام عائد کیاتھا کہ یہ شادی بشریٰ بی بی کی عدت کے دوران ہوئی تھی۔اسلام میں طلاق یا شوہر کی موت کے بعد عدت گزارے بغیر کوئی بھی عورت دوبارہ شادی نہیں کرسکتی۔ جوڑے نے دارالحکومت اسلام آباد کی ضلع وسیشن عدالت میں اپنی سزا کو چیلنج کیاتھا۔ ایڈیشنل ضلع وسیشن جج افضل مجوکا نے کیس کی سماعت کی۔ جج نے آج دوپہر فیصلہ سنادیا۔ انہوں نے 71 سالہ عمران خان اور 49 سالہ بشریٰ بی بی کو بری کردیا اور کہا کہ اگر یہ کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں تو پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل سے فوری رہا کردیاجائے لیکن یہ واضح نہیں کہ عمران خان کی رہائی ہوگی یا نہیں۔ تاہم توشہ خانہ کیس میں سزا معطل ہونے اور سائفرکیس میں بری ہونے کے بعد یہی ایک کیس عمران خان کے خلاف رہ گیاتھا۔ بشریٰ بی بی عمران خان کی تیسری بیگم ہیں۔ پی ٹی آئی سربراہ گوہرخان نے عدالت کے فیصلہ کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ یہ آزاد عدلیہ کی جیت ہے۔
ایک دن قبل ہی عمران خان کی جماعت نے سپریم کورٹ میں محفوظ نشستوں کا مقدمہ جیتا تھا۔پاکستان سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن کہاتھا کہ پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں خواتین اور اقلیتوں کیلئے محفوظ 20 سے زائد نشستیں پانے کی اہل ہے۔