پرانا شہر میں لاک ڈاؤن، سڑکیں سنسان، پولیس چوکس

,

   

سڑکوں پر گھومنے والے افراد کیخلاف کارروائی، کئی گاڑیاں ضبط
حیدرآباد ۔ /24 مارچ (سیاست نیوز) تلنگانہ لاک ڈاؤن کے دوسرے دن حیدرآباد کی سڑکوں پر عوام کی آمد و رفت میں کمی دیکھی گئی ۔ کل رات سے نافذ کئے گئے نائٹ کرفیو کے بعد پولیس نے دونوں شہروں میں سختی برتتے ہوئے سڑکوں پر گھومنے والوں پر طاقت کا استعمال کرنا شروع کردیا تھا ۔ پرانے شہر کے علاقہ فلک نما ، مغل پورہ ، ملے پلی اور دیگر علاقوں میں بھی پولیس نے رات کے اوقات بلاوجہ سڑکوں پر گھومنے والے نوجوانوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں روک لیا اور ان کی جم کر پٹائی کی ۔ پولیس نے کئی افراد کے گاڑیوں کو بھی ضبط کرلیا ۔ لاک ڈاؤن کے دوسرے دن پولیس نے آج صبح 6 بجے سے سختی برتنا شروع کردیا تھا اور جو بھی افراد سڑکوں پر دکھائی دے رہے تھے انہیں روک کر سڑک پر موجود ہونے کی وجہ معلوم کی جارہی تھی اور بلاوجہ باہر نکلنے والوں کو ان کے مکان واپس بھیج دیا گیا ۔ شہر کے علاقہ بیگم پیٹ میں بھی پولیس نے ڈیوٹی انجام دے کر اپنے مکانات کو واپس لوٹنے والے کئی صحافیوں کو روک لیا اور انہیں بھی زدوکوب کیا گیا ۔ لاک ڈاؤن کے دوسرے دن پولیس نے 392 گاڑیوں بشمول آٹو ، کارس اور موٹر سائیکلس کو ضبط کرتے ہوئے اس ضمن میں مقدمات بھی درج کئے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ پرانے شہر کے علاقہ میں لاک ڈاؤن قوانین کے خلاف چلائے جارہے بیکری پر بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ آج شام 7 بجے سے نائٹ کرفیو ہونے کے نتیجہ میں پولیس نے متعلقہ چیک پوسٹ سے گزرنے والے افراد کو روک لیا اور ان کی گاڑیاں بھی ضبط کرلی گئی ۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے لاک ڈاؤن اور نائٹ کرفیو پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت پر پولیس نے آج شام سے ہی لاؤڈ اسپیکرس کے ذریعہ دوکانات کو بند کردینے کی ہدایت جاری کی اور اس پر عمل نہ کرنے پر مقدمات درج کرکے گرفتار کرنے کا انتباہ دیا ۔ نائٹ کرفیو کے دوسرے دن دونوں شہروں کے دوکانات مقررہ وقت پر بند ہوگئے اور سڑکیں بھی سنسان نظر آنے لگی ۔