سونیا گاندھی کی مساعی، کئی دعویدار ہائی کمان کے فیصلہ کو قبول کرنے تیار، ریونت ریڈی کے تقرر کی راہ ہموار
حیدرآباد۔ کانگریس ہائی کمان نے پردیش کانگریس کے نئے صدر کے تقرر کی سرگرمیوں کو تیز کرتے ہوئے ارکان اسمبلی اور سینئر قائدین سے پھر ایک مرتبہ ٹیلی فون پر مشاورت کرتے ہوئے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔ ہائی کمان کے قریبی ذرائع کے مطابق جنرل سکریٹری انچارج مانکیم ٹیگور اور انچارج سکریٹریز کو صدر کانگریس سونیا گاندھی نے ہدایت دی کہ وہ نئے صدر کے تقرر کے بارے میں فیصلہ سے قبل پارٹی قائدین میں اتفاق رائے پیدا کریں تاکہ تقرر کے بعد اختلافات کی گنجائش نہ رہے۔ ایسے وقت جبکہ تلنگانہ میں پارٹی کا موقف کمزور ہے اور 2023 اسمبلی انتخابات کیلئے کسی مضبوط اور عوامی مقبولیت رکھنے والے قائد کو صدر کے عہدہ پر مقرر کرنا ضروری ہے، ایسے میں اختلافات پارٹی کو مزید کمزور کردیں گے۔ مانکیم ٹیگور اور دیگر سکریٹریز نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس میں رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کے نام کو سرفہرست رکھا گیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ سینئر قائدین کے علاوہ 33 اضلاع کے بشمول 28 اضلاع کے ضلع صدور نے ریونت ریڈی کی تائید کی ہے۔ ہائی کمان نے رپورٹ ملتے ہی بعض گوشوں کی جانب سے شروع کردہ بیان بازی کا سختی سے نوٹ لیا اور انچارج جنرل سکریٹری کو ربط قائم کرنے کی ہدایت دی۔ ذرائع کے مطابق سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا، ارکان اسمبلی جگاریڈی، پی ویریا، سریدھر بابو، اے آئی سی سی سکریٹریز ومشی چند ریڈی، سمپت کمار، پونالہ لکشمیا اور دیگر قائدین سے ٹیلی فون پر ربط قائم کیا گیا۔ پارٹی کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایسے تمام قائدین جنہوں نے کل تک اپنی دعویداری پیش کی تھی انہوں نے ہائی کمان کے فیصلہ کو قبول کرنے سے اتفاق کرلیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ناراض قائدین جن میں دو ارکان اسمبلی شامل ہیں انہیں پارٹی برسراقتدار آنے پر وزارت میں شمولیت کا وعدہ کیا گیا۔ پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والے بیشتر قائدین نے ہائی کمان کے فیصلہ کو قبول کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے۔ جنرل سکریٹری انچارج کے خلاف بیان بازی کرنے والے وی ہنمنت راؤ سے مشاورت نہیں کی گئی۔ اسی دوران سریدھر بابو اور جگا ریڈی نے کھلے طور پر یہ اعلان کردیا ہے کہ وہ پردیش کانگریس کی صدارت کے دعویداروں میں نہیں ہیں اور جس کسی کو ہائی کمان مقرر کرے گا وہ ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ جگا ریڈی نے کہا کہ ایک خاندان میں چھوٹے چھوٹے تنازعات موجود رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کے نئے صدر کے ساتھ وہ پارٹی کو دوبارہ برسراقتدار لانے کی مساعی کریں گے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کمان اندرون ایک ہفتہ نئے صدر کے نام کا اعلان کردیگا۔ اسی دوران رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی جو صدارت کی دوڑ میں شامل تھے نئی دہلی میں ہائی کمان کے نمائندوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے ملاقات کے بعد صدارت کے بارے میں کوئی بیان بازی نہیں کی جس سے امید کی جارہی ہے کہ وہ ہائی کمان کے فیصلہ کو قبول کرنے کیلئے تیار ہیں۔ ایک مرحلہ پر بعض ارکان اسمبلی کے استعفی کی دھمکی پر سونیا گاندھی نے یہاں تک ریمارک کردیا کہ ابھی تک 13 ارکان اسمبلی ٹی آر ایس میں شامل ہوچکے ہیں یہ ایک اور اضافہ ہوگا اس سے پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔