کلکتہ : جموں و کشمیر کے پلوامہ علاقہ میں دہشت گرد حملوں کے بعد ملک بھر میں کشمیریوں کو پریشان کیا جارہا ہے ۔ حالانکہ مرکزی حکومت نے ملک کی ریاستوں کو ہدایت جاری کی کہ وہ اپنے ریاستوں میں کشمیریوں کے تحفظ کو یقینی بنائے ۔ کلکتہ میں پچھلے ۲۲؍ سال سے مقیم ۴۲؍ سالہ ڈاکٹر جن کاتعلق کشمیر کے سری نگر سے ہے انہیں دھمکیاں موصول ہورہی ہیں او ران سے سری نگر واپس چلے جانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔
چھ آدمیوں پر مشتمل ایک گروپ نے ان سے کہا کہ ’’ کشمیر واپس چلے جاؤ ‘‘ ۔ ڈاکٹر کلکتہ میں کسٹیا روڈ پر اپنی بیوی کے علاوہ دو لڑکیوں کے ساتھ رہتے ہیں ۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ یہاں پچھلے ۲۲؍سال سے رہ رہے ہیں اس طرح کے حالات ابھی تک پیش نہیں آئے تھے ۔
حالانکہ میں سری نگر سے زیادہ یہاں اپنے آپ کو محفوظ سمجھتا ہوں۔ ‘‘ واضح رہے کہ ۲۲؍ سال قبل انہوں نے سری نگر سے کلکتہ آئے تھے او ریہاں ایک نرسنگ ہوم میں ڈاکٹر کی مشق کرنے لگے ۔بعد ازاں انہوں نے یہاں کی مقامی لڑکی سے شادی کے بعد یہیں رہنے لگے ۔ ڈاکٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ چھ لوگوں پر مشتمل ایک گروپ جن عمریں ۲۵تا ۳۰ سال کے درمیان تھی ۔ انہوں نے ایک کار کے ذریعہ میرے گھر آئے ۔ وہ سب کے سب زعفرانی رنگ کے پٹے پہنے ہوئے تھے ۔ مجھ سے کہنے لگے کہ وہ اس شہر کو چھوڑ کر چلے جائیں ۔ ان میں ایک آدمی مجھے ڈھکیلتے ہوئے کہا کہ تم پاکستان چلے جاؤ ۔ ‘‘