عام شہریوں کی عدم شرکت ، نظام آباد محمدیہ کالونی میں ہر طرف سناٹا ، ریاض پر مختلف قسم کے 61 مقدمات
نظام آباد ۔21 اکتوبر ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )سی سی ایس کانسٹبل پرمود کے قتل میں ملوث ملزم شیخ ریاض جو پولیس انکائونٹر میں ہلاک ہوگیا تھا کی تدفین آج صبح نمازِ فجر کے بعد بودھن بس اسٹانڈ کے روبرو واقع قدیم قبرستان میں انجام دی گئیں۔ نمازِ جنازہ مسجدِ محمدیہ، ریاض کی رہائش گاہ کے متصل ادا کی گئی۔ اس موقع پر صرف قریبی رشتہ دار اور چند مقامی مصلیان ہی موجود تھے جب کہ کسی عام شہری یا سیاسی نمائندے کی حاضری نہیں دیکھی گئی۔ذرائع کے مطابق ریاض کی نعش کا پوسٹ مارٹم گزشتہ شب دیر گئے ضلع جج کی نگرانی میں انجام دیا گیا۔ کارروائی مکمل ہونے کے بعد تقریباً چار بجے صبح نعش کو ورثاء کے حوالے کیا گیا۔ محمدیہ کالونی کا علاقہ رات بھر پولیس کی سخت نگرانی میں رہا اور ہر طرف سناٹا چھایا رہا۔ پڑوسی دیر رات تک میت کے منتظر رہے۔ریاض کے پسماندگان میں ایک ضعیف والدہ، بیوی اور دو معصوم بچے شامل ہیں۔ اس طرح گزشتہ دنوں سے زیرِ بحث یہ المناک معاملہ آج اپنے انجام کو پہنچا۔پولیس فائرنگ میں ہلاک ہونے والے 28 سالہ شیخ ریاض محمدیہ کالونی نظام آباد کے خلاف پولیس نے مجموعی طور پر 61 مجرمانہ مقدمات درج ہونے کی پولیس کی جانب سے تفصیلات جاری کی ہیں۔ پولیس کے مطابق ریاض ایک پرانا اور خطرناک عادی مجرم تھا جو مختلف نوعیت کے جرائم میں ملوث رہا، جن میں قتل، اقدامِ قتل، چوری، رہزنی اور چین ا سناچنگ کے متعدد کیس شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ریاض کے خلاف 2021 سے اب تک مختلف پولیس اسٹیشنوں میں 61 مقدمات درج کیے گئے۔ سال 2021 میں دو مقدمات، جن میں ایک عام چوری اور ایک اقدامِ قتل کا کیس شامل ہے۔ سال 2022 میں اس پر چوری کے 37 مقدمات درج ہوئے، جن میں نظام آباد رورل، ٹاؤن، بودھن ٹاؤن پولیس اسٹیشنوں کی حدود کے کیس شامل ہیں۔سال 2023 میں ریاض پر آٹھ مقدمات درج ہوئے، جن میں آرمور پولیس اسٹیشن کی حدود میں ایک ڈکیتی، ایک چوری اور پانچ چین اسناچنگ کے واقعات شامل ہیں۔ اسی سال نندی پیٹ پولیس اسٹیشن میں بھی ایک مقدمہ درج کیا گیا۔سال 2024 میں ریاض آرمور پولیس اسٹیشن میں ایک ڈکیتی کیس میں ملوث رہا۔ جب کہ سال 2025 میں اس کے خلاف چھ مقدمات درج ہوئے، جن میں سی سی ایس کانسٹبل پرمود کمار کے قتل کا مقدمہ بھی شامل ہے۔ دیگر مقدمات میں عام چوری اور دو کیس اقدامِ قتل کے شامل ہیں، جن میں ایک مقدمہ پولیس افسر سری کانت اور پی سی او رام چندر کی شکایت پر درج ہوا۔نرمل ضلع میں بھی اس کے خلاف ایک چوری کا مقدمہ درج ہوا، جب کہ مہاراشٹرا ریاست میں پالنہ، سیڈکو، ویدانت نگر، دھرما باد اور اُمری پولیس اسٹیشنوں میں چھ مقدمات درج کیے گئے۔پولیس رپورٹ کے مطابق ریاض کے خلاف جرائم کی تفصیل اس طرح ہے:اقدامِ قتل کے 3 مقدمات قتل کا 1 مقدمہ ڈکیتی کے 2 مقدمات چین سناچنگ کے 5 مقدمات عام چوری کے 50 مقدمات اس طرح ریاض کے خلاف مجموعی طور پر 61 مقدمات درج پائے گئے۔ اس کی گرفتاری کے بعد سونے کے زیورات (6 تولے) اور 38 مسروقہ موٹر سائیکلیں برآمد کی گئی تھی ۔پولیس نے بتایا کہ ریاض کی مجرمانہ سرگرمیاں کئی برسوں سے جاری تھیں اور وہ نظام آباد، بودھن، آرمور کے علاوہ مہاراشٹرا کے سرحدی علاقوں میں بھی کئی وارداتیں انجام دیتا تھا۔