جموں، 16 اپریل (یو این آئی) کورونا قہر کے بیچ جموں و کشمیر کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں جمعرات کے روز بھی ہندوستان اور پاکستان کی فوج کے درمیان لائن آف کنٹرول پر گولہ باری اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا تاہم کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔دفاعی ترجمان کے مطابق ضلع پونچھ کے قصبہ اور کرنی سیکٹروں میں ایل او سی پر جمعرات کے روز پاکستانی فوج نے بلا اشتعال فائرنگ شروع کی۔انہوں نے کہا کہ بعد میں راجوری کے نوشہرہ میں بھی ایل او سی پر پاکستانی فوج نے دن کے قریب بارہ بجے ہندوستانی چوکیوں کو نشانہ بنانا شروع کیا۔دفاعی ترجمان نے کہا کہ ہندوستانی فوج دونوں جگہوں پر حملوں کا بھر پور جواب دے رہی ہے تاہم آخری اطلاعات ملنے تک کسی بھی جانب کسی جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ایک سرحدی مکین نے کہا: ‘آئے دن دونوں ممالک کی افواج آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنا رہی ہے ۔ ہمارے علاقے کے اندر بہت فائرنگ ہورہی ہے ۔ ہم متعلقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سرحدوں پر امن کی فضا بحال کرنے کے لئے پہل کریں۔ کورونا وائرس قہر کے پیش نظر سرحدوں پر فائرنگ کا سلسلہ فوراً بند کیا جانا چاہیے ‘۔اس دوران فوجی نے جمعرات کو پونچھ کے بالاکوٹ، کرشنا گاٹھی اور مینڈھر سیکڑوں میں پھٹنے سے رہ گئے باروی شلوں کو ناکارہ بنادیا۔ یہ باروی شیل سرحد کی دوسری طرف سے داغے گئے تھے ۔قابل ذکر ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سال 2003 میں جنگ بندی معاہدہ طے پانے کے باوصف بھی سرحد پر طرفین کے درمیان نوک جھونک کا نہ تھمنے والا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک آر پار کے سرحدی بستیوں کو بے تحاشا جانی و مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑا ہے ۔