ماسکو ۔ 12ڈسمبر (ایجنسیز) روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے ونیزویلا کے صدر نکولس مادورو کو ونیزویلا کے لیے اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے۔ کریملن کے مطابق یہ حمایت کا یہ اعادہ روسی صدر نے جمعرات کے روز کی گئی ایک فون کال پر کیا ہے۔دونوں ملکوں کے صدور کے درمیان یہ فون کال اس وقت سامنے آئی ہے جب امریکہ نے ونیزویلا کے ساحل سے ایک آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا ہے۔ یہ تازہ ترین صورتحال امریکہ اور ونیزویلا کے درمیان تعلقات کی پیچیدگی کا نیا اظہار ہے۔خیال رہے روس اور ونیزویلا کے درمیان گرمجوشی پر مبنی تعلقات رہے ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں ونیزویلا کے صدر مادورو نے ماسکو کا دورہ کیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے سالانہ فوجی پریڈ میں شرکت کرنے کے علاوہ روسی صدر پوٹن کے ساتھ شراکت داری معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔کریملن کے مطابق صدر پوٹن نے ونیزویلا کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔سرکاری طور پر جاری کیے گئے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر پوٹن نے صدر مادورو کی حکومتی پالیسی کے لیے حمایت کی تصدیق کی۔ تاکہ بڑھتے ہوئے بیرونی دباؤ میں قومی مفادات اور خودمختاری کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔یاد رہے بدھ کے روز امریکی فوج نے ونیزویلا کے ایک آئل ٹینکر کو قبضے میں لیا ہے۔ اس کارروائی میں امریکی فوج کے اہلکار ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹینکر کے ڈیک پر چڑھ گئے اور جہاز میں داخل ہوگئے۔واشنگٹن ونیزویلا کے بائیں بازو کے رہنما نکولس مادورو پر منشیات کی سربراہی و سرپرستی کا الزام لگاتا ہے۔ تاہم مادورو نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔مادورو کا موقف ہے کہ امریکہ ونیزویلا کے تیل کے ذخائر کی وجہ سے حکومتی تبدیلی کی خواہش رکھتا ہے۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ونیزویلا کے درمیانی فاصلے پر جنگی جہاز تعینات کر دیے ہیں۔ اب تک مشرقی بحر الکاہل اور بحیرہ کیریبین میں کشتیوں پر ہونے والے 22 حملوں میں 87 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔