پہلگام میں سیاحوں کی دوبارہ آمد، سکیورٹی پر اطمینان کا اظہار

   

سرینگر: پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کے بعد، جہاں ایک طرف خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے ، وہیں دوسری طرف سیاحوں کی آمد پھر سے شروع ہو گئی ہے ۔ سیاحوں کا کہنا ہے کہ کشمیر کا یہ خوبصورت خطہ اب مکمل طور پر محفوظ ہے کیونکہ حکومت نے یہاں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے ہیں، جو کہ سیاحت کے شعبے کی بحالی کی سمت میں ایک اہم قدم ہے ۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سیاحتی شعبے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے اور اسی فیصد سیاحوں نے اپنی بکنگ منسوخ کی ہے ۔اتوار کے روز پہلگام میں سیر وتفریح پر آئے غیر مقامی سیاحوں کا کہنا تھا کہ کشمیر کا یہ خوبصورت خطہ مکمل طور پر محفوظ ہے ۔ سیاحوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت نے یہاں سیاحوں کی حفاظت کیلئے سخت سیکیورٹی اقدامات کیے ہیں اور یہ وادی کشمیر میں سیاحت کے شعبے کی بحالی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ ایک سیاح پلوی دیوی نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ‘ہم نے سوشل میڈیا اور نیوز پر پہلگام حملے کے حوالے سے بہت کچھ سنا، لیکن جب ہم یہاں پہنچے تو ہمیں یہ احساس ہوا کہ حکومت نے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ یہاں آ کر ہمیں مکمل تحفظ کا احساس ہو رہا ہے ۔’پلوی دیوی کا مزید کہنا تھا کہ وادی کشمیر کے لوگوں کی معیشت کا دارومدار سیاحتی شعبے پر ہے اور ہمیں یہاں کے لوگوں کی مدد کیلئے آنا چاہئے ۔ایک اور سیاح نے کہا، اگرچہ پہلگام حملے نے سیاحوں میں خوف پیدا کیا تھا، لیکن مقامی لوگوں کی مہمان نوازی نے ہمارے حوصلے کو بلند کیا ہے اور کشمیری عوام نے مشکل حالات میں ہمیں نہ صرف تحفظ فراہم کیا بلکہ دل سے مدد کی۔ ہمیں اس کا جواب دیتے ہوئے یہاں کے لوگوں کا خیال رکھنا چاہئے اور ان کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے تاکہ سیاحت کا شعبہ دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑا ہو سکے۔
مقامی تاجروں اور ہوٹل مالکان نے بھی سیاحوں کی آمد کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے نہ صرف مقامی معیشت کو فائدہ ہوگا بلکہ اس سے کشمیری عوام کا حوصلہ بھی بڑھ رہا ہے ۔ ادھرسیاحتی شعبے سے جڑے افراد نے کہا، ‘ہمیں امید ہے کہ سیاحوں کی آمد کے ساتھ ہی پہلگام اور دیگر سیاحتی مقامات کی رونق بحال ہو گی۔ ’