چار کروڑ سے زائد نقلی ایل پی جی کنکشن غیر فعال کردیئے گئے

   

نئی دہلی، 5 اگست (یو این آئی) حکومت نے 10 برسوں میں چار کروڑ سے زیادہ ڈپلیکیٹ ،فرضی یا طویل عرصے سے دوبارہ گیس نہ بھروانے والے ایل پی جی کنکشن کی شناخت اور انہیں بلاک، معطل یا غیر فعال کر دیا ہے ۔مرکزی پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے منگل کو راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہا کہ جنوری 2015 میں شروع کی گئی ‘پہل’ اسکیم نے اس طرح کے کنکشن کی نشاندہی کرنے میں مدد کی ہے ، اب تمام گھریلو ایل پی جی سلنڈر سبسڈی کے بغیر صارفین کو بازار کی قیمت پر دیئے جاتے ہیں اور سبسڈی کی رقم براہ راست ان کے بینک کھاتوں میں بھیجی جاتی ہے ۔ اگر کسی وجہ سے اکاؤنٹ میں سبسڈی کی رقم بھیجنے میں کوئی مسئلہ ہوا تو ایس ایم ایس کے ذریعے بھی آگاہ کیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایل پی جی کی تقسیم اور سبسڈی کی منتقلی میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل اقدامات کر رہی ہے ۔ ’پہل‘ کے آغاز سے لے کر، یکم جولائی 2025 تک، 4.08 کروڑ ڈپلیکیٹ، جعلی اور غیر فعال کنکشنز کی نشاندہی کرکے انہیں بلاک، معطل یا غیر فعال کر دیاگیا ہے ۔ آدھار کی بنیاد پر تصدیق، بایو میٹرک تصدیق اور غیر قانونی اور ڈپلیکیٹ کنکشن کی روک تھام نے سبسڈی کی ٹارگٹڈ تقسیم کے نظام کو مضبوط کیا ہے ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ تعمیل کو یقینی بنانے اور غلط طریقوں کو روکنے کے لیے ، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے فیلڈ افسران ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز کا باقاعدہ اور اچانک معائنہ کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ علاقائی، زونل اور ڈویژنل دفاتر کے افسران اور انسداد ملاوٹ یونٹ، کوالٹی مانیٹرنگ یونٹ اور ویجیلنس ڈپارٹمنٹ کے افسران بھی ایل پی جی کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کے لیے ڈسٹری بیوٹرز کے گوداموں، شو روم، ڈسٹری بیوشن پوائنٹس کا اچانک معائنہ کیا۔