کیا بی جے پی ہائی کمان کو لگتا ہے کہ راجستھان حکومت ڈیڑھ سال میں ناکام ہوچکی ہے : کانگریس لیڈر گہلوٹ
جے پور: راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے سوال کرتے ہہوئے کہا ہے کہ راجستھان کے وزیر اعلیٰ سمیت پوری حکومت اور بی جے پی قانون ساز پارٹی کو حکومت بننے کے ڈیڑھ سال بعد گجرات کے ایک ریزورٹ میں ٹریننگ دی جا رہی ہے ۔ کیا بی جے پی ہائی کمان کو لگتا ہے کہ راجستھان حکومت ڈیڑھ سال میں ناکام ہو گئی ہے اور اس لیے تربیت کی ضرورت ہے ؟ مسٹر گہلوت نے پیر کو اپنے بیان میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ہماری حکومت کو گرانے کی سازش کی وجہ سے ایم ایل اے کو متحد رکھنے کے لیے ہمیں کچھ دن ہوٹل میں رہنا پڑا تاکہ بی جے پی کا کوئی لالچ کام نہ کرے ۔ آخر کار، بی جے پی کی منی پاور ہار گئی اور سچائی کی جیت ہوئی اور ہماری حکومت چلتی رہی۔ لیکن یہ بہت حیران کن ہے کہ آج سے اگلے چند دنوں تک راجستھان کے وزیر اعلیٰ اور بی جے پی قانون ساز پارٹی سمیت پوری حکومت گجرات کے ایک پرتعیش ریزورٹ میں ٹریننگ لینے جا رہی ہے ۔ ایسا پہلی بار دیکھا جا رہا ہے کہ حکومت بننے کے ڈیڑھ سال بعد ٹریننگ دی جا رہی ہے ۔ کیا بی جے پی ہائی کمان کو لگتا ہے کہ راجستھان حکومت ڈیڑھ سال میں ناکام ہو گئی ہے اور اس لیے تربیت دینے کی ضرورت ہے ؟ انہوں نے کہا کہ اس ٹریننگ میں کیا ہوگا جو راجستھان میں نہیں ہوسکتا۔ جب ہماری حکومت کے دوران جی -20 جیسے بین الاقوامی پروگرام جے پور، ادے پور وغیرہ شہروں میں منعقد کیے گئے تو پھر بی جے پی کے وزرائے اعلیٰ اور ایم ایل اے کی ٹریننگ راجستھان سے باہر کرانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ جب ریاست کے عوام امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال، گرمیوں میں پانی اور بجلی کی کمی اور ناقص طبی سہولیات کی وجہ سے پریشان ہیں تو پوری بی جے پی حکومت گجرات میں موج مستی کررہی ہے ۔ راجستھان کے لوگ اسے یاد رکھیں گے ۔