ڈاکٹر ذاکر نائک نے عرضی واپس لی

   

نئی دہلی: ڈاکٹر ذاکر نائیک نے سپریم کورٹ سے اپنی وہ درخواست واپس لے لی جسے ڈاکٹر نائک نے 2013 میں بھگوان گنیش کے بارے میں اپنے متنازعہ پوسٹ ملک بھر میں درج مقدمات سے راحت مانگی تھی۔ گزشتہ ہفتے مہاراشٹرا حکومت نے ذاکر نائک کی عرضی پر سماعت کی مخالفت کی تھی۔مہاراشٹر حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ ملک سے فرار شخص کو سپریم کورٹ سے آئینی تحفظ حاصل کرنے کا حق نہیں ہے۔ذاکر نائک کے وکیل نے کہا کہ وہ مختلف ہائی کورٹس میں درخواستیں دائر کرنا چاہتے ہیں، اس لیے سپریم کورٹ انہیں درخواست واپس لینے کی اجازت دے۔
اسے ریکارڈ پر لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے سماعت بند کر دی۔ گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ کے جسٹس ابھے اوکا، جسٹس احسن الدین امان اللہ اور ا?گسٹین مسیح کی بنچ نے سالیسٹر جنرل سے تحریری جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔بنچ نے ذاکرنائک کے وکیل سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے موکل (ذاکر نائک) سے ہدایات لیں اور بتائیں کہ کیا وہ درخواست واپس لینا چاہتے ہیں؟