ڈاکٹر کفیل پر این ایس اے کا اطلاق، علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں اشتعال انگیز تقریر کا الزام

   

لکھنؤ14فروری(سیاست ڈاٹ کام )بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں گیس کی کمی کی وجہ سے ہونے والی بچوں کی اموات کے معاملے میں سرخیوں میں آئے ڈاکٹر کفیل پر اترپردیش حکومت نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گذشتہ 12 دسمبر کو مبینہ اشتعال انگیز تقریر کرنے کے پاداش میں نیشنل سیکورٹی ایکٹ(این ایس اے )لگا دیا ہے ۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ کے ایک اجتماع میں اشتعال انگیز تقریر کرنے اور مذہبی جذبات کو برانگیختہ کرنے کے پاداش میں ڈاکٹر کفیل کو 29 جنوری کو ممبئی سے گرفتار کیا گیا تھا۔ علی گڑھ سی جے ایم عدالت سے انہیں پیر کو ضمانت مل گئی تھی لیکن ضمانت ملنے کے چار دنوں بعد بھی ڈاکٹر کفیل مسلسل متھرا جیل میں قید رہے ۔اطلاعات کے مطابق آج ڈاکٹر کفیل کی رہائی ہونی تھی اور ان کے گھر والے بھی جیل پہنچ چکے تھے ۔لیکن ان پر اچانک این ایس اے لگا دیا گیا۔اہل خانہ کے مطابق جیل انتظامیہ نے ابھی تک انہیں جیل سے رہا نہ کرنے کا کوئی وجہ نہیں بتائی ہے ۔جبکہ کورٹ نے انہیں رہا کرنے کے ضمن میں جیل انتظامیہ کو خصوصی ریمائنڈر بھی بھیجا ہے ۔ڈاکٹر کفیل کے بھائی عدیل خان نے بتایا کہ‘‘ہمیں آج صبح پتہ چلا ہے کہ ڈاکٹر کفیل پر این ایس اے لگا دیا گیا ہے اور اب وہ جلد ہی جیل سے باہر نہیں آسکیں گے ۔یہ ناقابل قبول ہے ۔انہیں منظم انداز حکومت کے اشارے پر ٹارگیٹ کیا جارہا ہے‘‘۔قابل ذکر ہے کہ ڈاکٹر کفیل کی رہائی میں تأخیر پر ان کے اہل خانہ کی جانب سے علی گڑھ میں سی جے ایم عدالت کے سامنے معاملے کو پیش کرنے پر عدالت نے ضلع انتظامیہ کے پاس 13 فروری کو خصوصی پیغامبر بھیجا تھا۔لیکن اس کے بعد اب ان پر این ایس اے لگا دیا گیا ہے ۔ڈاکٹر کفیل کو جیل میں ہی اس ضمن میں دستاویز دئیے گئے ہیں۔حالانکہ کنبے کو ابھی یہ کاغذات نہیں ملے ہیں۔ڈاکٹر کفیل کو علی گڑھ کے سی جے ایم عدالت نے 60 ہزار روپئے کے مچلکے اور دوبارہ اس طرح کی غلطی نہ کرنے کی شرط پر پیر کو ضمانت دے دیا تھا۔مسٹر خان پر علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ میں مذہبی جذبات کو بھڑکانے کا الزام ہے ۔ایف آئی آر کے تحت ڈاکٹر کفیل شہریت (ترمیمی) قانون کے خلاف 12 دسمبر کو تقریباً 600 طلبہ کی موجودگی میں خطاب کرتے ہوئے یونیورسٹی طلبہ کے اندر ہندو،مسلم،پارسی،سکھ اور عیسائیوں کے تحت نفرت پیدا کرنے کی کوشش کی تھی۔ڈاکٹر کفیل کو 30 جنوری کو ممبئی ائیر پورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سنٹرل ممبئی کے ممبئی باغ میں ایک احتجاجی مظاہرے میں شرکت کرنے والے تھے ممبئی سے گرفتار کرنے کے بعد ڈاکٹر کفیل کو علی گڑھ لایا گیا جہاں سے انہیں فورا متھرا جیل بھیج دیا گیا تھا۔پولیس کے مطابق ایسا احتیاط کے پیش نظر کیا گیا تھا۔علی گڑھ جیل میں ڈاکٹر کفیل کی موجودگی سے شہر میں نقض امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوسکتا تھا۔ڈاکٹر کفیل یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے آبائی شہر گورکھپور کے بابا راگھوداس میڈیکل کالج سے 2017 میں بچوں کے اموات کا سانحہ پیش آنے کے بعد سے لگاتار معزول چل رہے ہیں۔