ڈاکٹر کی عصمت ریزی و قتل کیلئے پولیس و شراب پالیسی ذمہ دار

   

اتم کمار کا لوک سبھا میں بیان ۔خاطیوں کو سزائے موت دینے احاطہ پارلیمنٹ میں ایم پیز کا احتجاج

نئی دہلی 2 ڈسمبر ( این ایس ایس ) صدر پردیش کانگریس و رکن پارلیمنٹ نلگنڈہ این اتم کمار ریڈی نے شمس آباد میں ڈاکٹر پرینکا ریڈی کی اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کیلئے پولیس اور ریاستی حکومت کی شراب پالیسی کو ذمہ دار قرار دیا ہے ۔ لوک سبھا میں اس مسئلہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے 27 اور 28 نومبر کی درمیانی شب پیش آئے اس وقاعہ کو غیر انسانی اور بہیمانہ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ائرپورٹ کے قریب ایک خاتون ڈاکٹر کا اغواء ‘ عصمت ریزی اور قتل کا واقعہ معمولی بات نہیں ہے ۔ انہوں نے وزیر داخلہ کے ان ریمارکس پر بھی تنقید کی کہ ڈاکٹر پرینکا ریڈی اگر اپنی بہن کی بجائے پولیس کو فون کرتیں تو انہیں بچایا جاسکتا تھا ۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ مقامی پولیس کے نامناسب رویہ کی وجہ سے متوفی ڈاکٹر کے افراد خاندان کو دو تا تین پولیس اسٹیشنوں کو پیدل پھرنا پڑا جس کے بعد ہی ایف آئی آر درج کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ افراد خاندان کو ایک پولیس اسٹیشن سے دوسرے پولیس اسٹیشن ساڑھے چار کیلومیٹر کے فاصلے تک پیدل بھیجا گیا ۔ پھر وہاں سے دوبارہ اسی پولیس اسٹیشن کو روانہ کیا گیا جس کے بعدہ ی کوئی کارروائی کی گئی ۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ ریاست میں اس طرح کے واقعات کی ایک وجہ بے تحاشہ شراب کی فروخت بھی ہے ۔ سپریم کورٹ کی جانب سے 2016 میں دی گئی رولنگ کے باوجود شراب فروخت کی جا رہی ہے حالانکہ ہائی وے کے قریب شراب کی فروخت پر امتناع ہے ۔ ڈاکٹر پرینکا ریڈی کے واقعہ میں بھی ملزمین حالت نشہ میں تھے ۔ انہوں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ خاطیوں کے خلاف مقدمہ کی سماعت کیلئے فاسٹ ٹریک عدالت قائم کی جائے اور ملزمین کو پھانسی دی جائے ۔ بعد ازاں کانگریس ارکان پارلیمنٹ کے وینکٹ ریڈی ‘ اے ریونت ریڈی اور راجیہ سبھا کے رکن ایم اے خان کے علاوہ کل ہند کانگریس کے سکریٹری آر سی کنٹیا نے بھی پارلیمنٹ میں گاندھی جی کے مجسمہ کے روبرو دھرنا منظم کیا اور چاروں ملزمین کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ۔