نئی دہلی: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے لیڈر اکھلیش یادو نے مہا کمبھ میں بھگدڑ کے سلسلے میں مرکزی حکومت اور اتر پردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر آج سخت حملہ بولا اور کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت کے دونوں انجن۔ ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہیں ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مہا کمبھ سانحہ کے پر آل پارٹی میٹنگ میں بحث کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔یادو نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کے خطبہ پر شکریہ کی تحریک پر لوک سبھا میں بحث میں حصہ لیتے ہوئے اسپیکر اوم برلا سے مطالبہ کیا کہ بحث مکمل ہونے کے بعد ایوان کو ان لوگوں کو خراج تحسین پیش کرنا چاہئے اور مہا کمبھ کی بھگدڑ میں ہلاک ہونے والوں کو دو منٹ کا وقت دیا جاناچاہئے ۔ جب حکمراں جماعت نے اس پر اعتراض کیا تو انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس سے پریشان ہیں انہیں اموات پر دکھ ہونا چاہئے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت بجٹ کے اتنے اعداد و شمار دے رہی ہے تو اسے مہا کمبھا میں ہونے والی اموات کے اعداد و شمار بھی دینے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ مہا کمبھ سانحہ پر آل پارٹی میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے اور مہا کمبھ میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور کھوئے ہوئے اور پائے گئے انتظام کا کام فوج کو دیا جانا چاہئے ۔ حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جانی چاہئے ۔یادو نے کہا کہ اگر حادثے سے متعلق کوئی قصوروار نہیں ہے تو پھر ثبوت کو کیوں تباہ یا چھپایا گیا؟ انتظامات کی بجائے تشہیر پر توجہ دی گئی۔ بار بار اس بات کی تشہیر کی گئی کہ مہا کمبھ 144 سال بعد آیا ہے ۔ پہلی بار حکومت نے سی سی ٹی وی کا استعمال کرتے ہوئے اشنان کرنے والوں کا ڈیٹا جاری کیا۔ لیکن ان لائیو اسٹریمنگ نے مرنے والوں کی تعداد نہیں بتائی۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ستارہ مہورت کے دوران شاہی اشنان کی روایت جو ستیوگ کے بعد سے چلی آ رہی ہے اسے نظرامداز کرکے سنتوں نے حکومت کی ہدایات کے مطابق اشنان کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ نیکیاں کمانے آئے تھے ، وہ اپنے پیاروں کی لاشیں لے کر واپس چلے گئے ۔ یادو نے کہا کہ مردہ خانوں میں لاشیں پڑی ہیں اور حکومت ہیلی کاپٹروں سے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر رہی ہے ۔ حکومت قبول نہیں کر رہی تھی کہ وہاں کتنی لاشیں پڑی ہیں، کتنی چپلیں، کتنے کپڑے وہاں پڑے ہیں۔ جے سی بی مشینوں کے ذریعے ٹریکٹر ٹرالی سے سامان اٹھایا گیا۔ میڈیا کو دباؤ اور لالچ کے ذریعے منظم کیا گیا ہے ۔ صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کے تعزیتی پیغامات کے بعد اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ نے تعزیت کا اظہار کیا۔صدر کے خطبے پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر یادو نے کہا کہ حکومت نے کاروبار کرنے میں آسانی کا استعمال اپنی شبیہ کو بہتر بنانے اور دوسروں کو خراب کرنے کے لیے کیا ہے ۔ مرکزی وزراء اور وزیر اعظم سرمایہ کاروں کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں اور بڑے اعلانات کیے جاتے ہیں۔ لیکن آج ہم یہ نہیں بتا سکتے کہ کتنی تجاویز پر عمل ہوا۔ اس ڈبل انجن والی سرکار کے دونوں انجن ایک دوسرے سے ٹکرا رہے ہیں اور اب بوگیاں بھی آپس میں ٹکرانے لگی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہلی انتخابات کے درمیان صدر کے خطبے میں کہا گیا تھا کہ میٹرو لائنوں کو دوگنا کیا جائے گا۔