ڈسپلن شکنی پر سخت کارروائی، پارٹی قائدین کو ریونت ریڈی کی وارننگ

   

پارٹی موقف کی خلاف ورزی ناقابل قبول، اپوزیشن کی سازشوں کو ناکام بنانے کی اپیل، گاندھی بھون میں خطاب

حیدرآباد۔ /30 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پارٹی قائدین کو ڈسپلن کی پابندی کی ہدایت دیتے ہوئے انتباہ دیا کہ اگر کوئی ڈسپلن شکنی اور پارٹی کے موقف کیخلاف بیان بازی کریں تو سخت کارروائی کی جائے گی۔ گاندھی بھون میں توسیعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی قانون پر عمل کرنے والے شخص کا نام ہے اور ان کا کوئی شخصی ایجنڈہ نہیں ہے۔ پارٹی حدود کو پھلانگنے کی کسی بھی کوشش پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ حالیہ دنوں میں پارٹی کے بعض قائدین کی جانب سے مخالف بیانات کے پس منظر میں چیف منسٹر نے یہ واضح کردیا کہ کسی بھی سطح کے قائد کی جانب سے ڈسپلن شکنی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ایسے قائدین کو اپنے رویہ میں تبدیلی لانی چاہیئے۔ حالیہ دنوں میں کانگریس کے بعض قائدین کے بیانات کو بنیاد بناکر اپوزیشن نے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کی ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں اندراماں راج قائم کرتے ہوئے سماجی، معاشی اور سیاسی سطح پر انصاف فراہم کرنے راہول گاندھی کے تیقن پر مردم شماری کا آغاز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 17 ستمبر کو سونیا گاندھی نے تکوگوڑہ کے جلسہ عام میں سماجی انصاف کا تیقن دیا تھا۔ سیاسی نقصان اور مخالفت کی پرواہ کئے بغیر سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست کے قیام کا وعدہ پورا کیا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ راہول گاندھی کی بات پر عمل کرنا ہر کانگریسی کی ذمہ داری ہے چاہے ریونت ریڈی ہوں یا مہیش کمار گوڑ ہمیں ملکارجن کھر گے اور راہول گاندھی کے وعدہ پر عمل کرنا ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ ریونت ریڈی کی کوئی علحدہ شناخت نہیں ہے، کانگریس پارٹی نے ریونت ریڈی کو شناخت دی ہے اور میں نے پارٹی کیلئے محنت کی جس پر مجھے یہ ذمہ داری دی گئی۔ انہوں نے قائدین سے کہا کہ پارٹی ایجنڈہ کو پوری شدت کے ساتھ عوام تک پہنچایا جائے گا اور انتخابی وعدوں کی تکمیل اولین ترجیح ہے۔ کانگریس نظریات پر گامزن جی نرنجن کو تلنگانہ بی سی کمیشن کا صدرنشین مقرر کرتے ہوئے مردم شماری کا آغاز کیا جارہا ہے۔ مردم شماری کی موثر نگرانی کیلئے 33 اضلاع کیلئے آبزرورس کا تقرر کیا جانا چاہیئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ راہول گاندھی کی بات پر عمل آوری کے مرحلہ میں جو کوئی بھی مخالف رویہ اختیار کرے گا اسے پارٹی معاف نہیں کرے گی۔ مردم شماری کے معاملہ میں تلنگانہ ملک کیلئے رول ماڈل ہے۔ تلنگانہ ماڈل راہول گاندھی کو وزارت عظمیٰ پر فائز کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔30 نومبر تک مردم شماری مکمل کرتے ہوئے ہمیں مستقبل کی جنگ کیلئے تیار ہونا چاہیئے۔ نریندر مودی کے خلاف تلنگانہ سے جدوجہد کا آغاز کیا جائے تاکہ ملک میں کانگریس کے اقتدار کی راہ ہموار ہو۔انہوں نے قائدین سے کہا کہ حکومت کے خلاف اپوزیشن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے متحدہ مساعی کریں۔1

چیف منسٹر نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود حکومت نے ڈی ایس سی کا کامیابی سے انعقاد کرتے ہوئے ٹیچرس کے تقررات کئے ہیں۔ 10 ماہ کی مدت میں کانگریس حکومت نے 50 ہزار سے زائد تقررات عمل میں لائے ہیں۔ گروپI امتحانات میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں درخواستیں مسترد کردی گئیں اور حکومت نے کامیابی کے ساتھ امتحانات منعقد کئے۔ اعلیٰ طبقات سے تعلق رکھنے والے چند امیدواروںکیلئے امتحانات روکنے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہاکہ گروپ I کیلئے اہل 31383 امیدواروں میں محض 10 فیصد کا تعلق اعلیٰ طبقات سے ہے۔ 57.11 فیصد بی سی، 15.38 فیصد ایس سی، 8.87 فیصد ایس ٹی اور 8.84 فیصد ای ڈبلیو ایس امیدواروں کا سلیکشن ہوا ہے۔ اسپورٹس کوٹہ کے تحت 20 امیدوار مینس امتحانات کیلئے اہل قرار پائے ہیں۔ انہوں نے قائدین سے کہا کہ حکومت کے خلاف اپوزیشن کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے متحدہ مساعی کریں۔1