ریاستی وزیر کے ٹی آر کی مداخلت پر بالآخر ڈیتھ سرٹیفیکٹ کی اجرائی
حیدرآباد :۔ ایک کرنل کو اپنے ریٹائرڈ فوجی باپ کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے لیے جی ایچ ایم سی سے جنگ جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کی مداخلت کے بعد ڈیتھ سرٹیفیکٹ کی اجرائی عمل میں آئی ۔ تفصیلات کے بموجب فوج میں کام کر کے ریٹائرڈ ہونے کے بعد سکندرآباد کے سنیک پوری میں قیام پذیر ستیہ برتا داس گپتا کا 9 مئی کو انتقال ہوگیا ۔ ان کے فرزند کرنل جئے داس گپتا بھی ایک بٹالین کے کمانڈنگ آفیسر کی حیثیت سے جموں و کشمیر میں خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اپنے والد کے انتقال کی اطلاع پر جئے داس گپتا شہر حیدرآباد پہونچے کئی دشواریوں اور مشکلات کے بعد نریڈمیٹ کے شمشان گھاٹ میں اپنے والد کی آخری رسومات انجام دی ۔ دوبارہ ڈیوٹی سے رجوع کرنے کے لیے اپنے والد کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ حاصل کرنے کے لیے 10 مئی کو شمشان گھاٹ پہونچکر انتظامیہ سے آخری رسومات سے متعلق رسید طلب کی تاہم شمشان گھاٹ کے انتظامیہ کی جانب سے انہیں بتایا گیا کہ حالیہ دنوں میں اموات کی شرح زیادہ ہوگئی ہے اور رسید بک ختم ہوگئی ہے ۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے نئی رسید بکس حاصل نہیں ہوئی ۔ کرنل جئے داس گپتا نے جی ایچ ایم سی کے ایپ میں اس کی شکایت درج کرنے کی کوشش کی جس میں بھی وہ ناکام رہنے پر کال سنٹر کو بھی فون کرنے پر مسئلہ حل نہیں ہوا ۔ جی ایچ ایم سی ملکاجگیری سرکل آفس جانے کا انہیں مشورہ دیا گیا ۔ ایک انگریزی اخبار کے صحافی نے ٹوئیٹر کے ذریعہ کرنل جئے داس گپتا کی صورتحال سے ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر کو 13 مئی کو واقف کردیا جس پر کے ٹی آر نے فوری ردعمل کا اظہار کیا ۔ جس کے بعد 17 مئی کو عہدیداروں نے ڈیتھ سرٹیفیکٹ جاری کردیا ۔ کے ٹی آر نے محکمہ بلدی نظم و نسق کے پرنسپل سکریٹری ارویند کمار کو ہدایت دی کہ آئندہ ایسے واقعات دوبارہ پیدا نہ ہو اس کیلئے ضروری اقدامات کئے جائے ۔۔