ڈی ایس سی کامیاب امیدواروں کو 9 اکٹوبر کو احکام تقرر کی حوالگی

   

2024 کے نتائج کی اجرائی کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اعلان ۔ شعبہ تعلیم کو بہتر بنانے متعدد اقدامات کا تذکرہ
حیدرآباد۔30 ۔ستمبر۔(سیاست نیوز) حکومت تعلیم کیلئے اخراجات کو خرچ نہیں سرمایہ کاری تصور کرتی ہے اور حکومت نے محکمہ تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کرکے سرکاری اسکولوں میں بہتر تعلیم و انفراسٹرکچر کی فراہمی کے اقدامات کئے ہیں ۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے سیکریٹریٹ میں ڈی ایس سی 2024 کے نتائج کی اجرائی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت دسہرہ سے قبل ڈی ایس سی کامیاب امیدواروں کو ملازمتوں کی فراہمی کے اقدامات کو یقینی بنائے گی اور 9 اکٹوبر کو لعل بہادر اسٹیڈیم میں احکامات تقرر کی حوالگی عمل میں لائی جائے گی۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ حکومت نے تلنگانہ پبلک سروس کمیشن کی صفائی کرتے ہوئے اسے بدعنوانیوں سے پاک ادارہ میں تبدیل کیا اور جلد ہی گروپ I امتحانات کے نتائج کا اعلان کیا جائے گا اور تلنگانہ کی تعمیر نو میں گروپ I میں کامیاب ہونے والوں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی ۔ چیف منسٹر نے 11062 اساتذہ کے تقرر کیلئے امتحانات اور اندرون 56 یوم نتائج کی اجرائی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت نے 10سالہ دور اقتدار میں محض ایک ڈی ایس سی منعقد کرکے 7857 اساتذہ کا تقرر کیا تھا جو سابق حکومت کی تعلیم کے متعلق پالیسی کو واضح کرتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سابقہ حکومت نے تعلیم کو نظر انداز کرکے مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی اور نہ اساتذہ کے تبادلوں اور ترقیات کے اقدامات کئے ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ عوامی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد تلنگانہ میں حکومت نے بغیر کسی انتشار یا تعطل کے اساتذہ کی ترقی اور ان کے تبادلوں کا عمل مکمل کرلیا ہے۔ چیف منسٹر نے ڈی ایس سی نتائج سے واقف کرواتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 1:3 کے تناسب سے نتائج جاری کئے ہیں۔ حکومت نے اپنے ابتدائی 30 یوم میں 30 ہزار ملازمتوں پر تقررات کرکے ریکارڈ بنایا ہے۔ حکومت نے اپنے پہلے سال میں 60 ہزار ملازمتوں کی فراہمی کے ذریعہ ریاست میں نوجوانوں کو درپیش بے روزگاری کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ ریونت ریڈی نے حکومت کی جانب سے بے روزگاری کی شرح سے نمٹنے کے اقدامات کا تذکرہ کیا اور کہا کہ حکومت مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے اعلامیہ جاری کر رہی ہے اور آئندہ بھی ایسا کیا جائیگا۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کی ترقی کیلئے اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سرکاری سطح پر تعلیم کو بہتر بنانے ریاست کے 100 حلقہ جات اسمبلی میں 20 تا 25 ایکڑ پر محیط انٹگریٹڈ تعلیمی کیمپس کا منصوبہ تیار کئے ہوئے ہے اور اس سلسلہ میں کوڑنگل اور مدھیرا حلقہ جات اسمبلی میں تجرباتی اساس پر ان تعلیمی کیمپس کے تعمیری کاموں کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ نتائج کی اجرائی کے موقع پر چیف منسٹر کے علاوہ ریاستی وزراء دامودر راج نرسمہا ‘ پی سرینواس ریڈی ‘ مسزکونڈا سریکھا‘ ڈاکٹر کے کیشور اؤ مشیر حکومت ‘ محترمہ شانتی کماری چیف سیکریٹری و دیگر موجود تھے۔چیف منسٹر نے کہا کہ بحیثیت استاذ تقرر محض ایک ملازمت نہیں بلکہ یہ ایک جذبہ ہے جو نئے معاشرہ کی تعمیر میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ انہو ںنے بتایا کہ حکومت سے آئندہ برسوں میں مزید فنڈس کی تخصیص کے ذریعہ تعلیم کے شعبہ کی ترقی کے اقدامات کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ سابقہ حکومت کی تعلیم کو نظرانداز کرنے کی پالیسی سے سرکاری اسکولوں کی حالت ابتر ہے لیکن کانگریس اقتدار میں آنے کے بعد اسے بہتر بنانے کوششیں ہو رہی ہیں۔ حکومت کی ترجیح غریب طلبہ کو بہتر تعلیم کی فراہمی کے ذریعہ ان کی ترقی کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شعبہ تعلیم میں اصلاحات کے ذریعہ اسے بہتر بنانے کے ساتھ سرکاری اسکولوں میں طلبہ کی تعداد کے بجائے تعلیم کے معیار کو بہتربنانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ حکومت اندرون 65یوم اعلامیہ کی اجرائی سے تقررات کا عمل مکمل کرے گی۔چیف منسٹر نے تلنگانہ کو تعلیمی شعبہ میں ملک کی دیگر ریاستوں سے بہتر بنانے کا اعلان کیا اور کہا کہ حکومت سے معیار تعلیم کو بہتر بنانے اور حصول علم کیلئے مسافت کو کم کرنے اقدامات کئے گئے ہیں علاوہ ازیں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات سے اساتذہ کی کمی کودور کیا جا رہاہے تاکہ سرکاری اسکولوں میں درکار اساتذہ موجود رہیں۔3