حکومت کی ظلم و زیادتی کے خلاف انسانی حقوق کمیشن اور مہیلا کمیشن سے سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر کی شکایت
کاماریڈی :20؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) آنگن واڑی ورکرس مطالبات کی یکسوئی کیلئے آج چلو کلکٹریٹ پروگرام کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے کلکٹریٹ کے محاصرہ کی کی کوشش کی گئی پولیس اور آنگن واڑی ورکرس کے درمیان ہوئے دھکم پیل اور لاٹھی چار ج میں چند آنگن واڑی ورکرس زخمی ہونے پر انہیں شریک دواخانہ کردیا گیا ۔ تفصیلات کے بموجب آنگن واڑی ورکرس مطالبات کی یکسوئی کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ 10 دنوں سے احتجاج کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور سلسلہ وار احتجاج کے تحت آج کلکٹریٹ کا محاصرہ کرتے ہوئے کلکٹریٹ آفس کے روبرودھرنا دیتے ہوئے پیٹھ گئے ۔ دھرنا کی اطلاع ملنے پر سابق ریاستی وزیر محمد علی شبیر یہاں پہنچ کر آنگن واڑی ورکرس کے احتجاج کی تائید کرتے ہوئے ان کے ساتھ دھرنا میں بیٹھ گئے ۔ خواتین کو کلکٹریٹ سے برخواست کرنے کی کوشش کے دوران پولیس اور خواتین کے درمیان دھکم پیل ہوئی اور پولیس کو مجبوراً لاٹھی چارج کرنا پڑاجس پر چند خواتین زخمی ہونے پر محمد علی شبیر نے فوری ان خواتین کو اپنی گاڑی میں دواخانہ منتقل کیا ۔ اس موقع پر مخاطب کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ آنگن واڑی ورکرس کے مطالبات جائزہیں لیکن ان پر لاٹھی چارج کرنا سراسر غلط ہے ۔ محمد علی شبیر نے دھرنا کیمپ سے انسانی حقوق کمیشن اور مہیلا کمیشن کو فون پر بات چیت کی پولیس کی جانب سے خواتین پر کی گئی زیادتی کے بارے میں واقف کروایا اور کل مہیلا کمیشن کو راست طور پر خواتین کے ہمراہ شکایت کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ آنگن واڑی ورکرس جائز مطالبات کے حل کیلئے احتجاج کررہے ہیں ان کے ساتھ ہمدردی کا رویہ اختیار کرنے کے بجائے ان کے ساتھ غلط رویہ اختیار کرتے ہوئے ان پر لاٹھی چارج کرنا سراسر غلط ہے ۔ آنگن واڑی ورکرس اقل ترین تنخواہ کی ادائیگی ، ملازمت کے تحفظ اور انشورنس کی عمل آوری کیلئے دھرنا کررہے ہیں حکومت سنجیدگی کے ساتھ ان مسائل کو حل کرنے کے بجائے ان پر لاٹھی چارج کرنا سراسر غلط ہے ۔ محمد علی شبیر نے آنگن واڑی ورکرس کی تحریک میں شدت پیدا کرنے کانگریس پارٹی اقتدار پر آنے کے بعد ان کے مسائل کو حل کرنے کا تیقن دیا۔