فاریسٹ آفیسر پر حملہ کے گاوں جانے سے روک دیا گیا ۔ پارٹی کی حکومت پر تنقید
حیدرآباد ۔ 4 جولائی ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ کانگریس نے آج ٹی آر ایس حکومت پر تنقید کی ہے اور کہا کہ اس نے پارٹی کے ارکان اسمبلی کو آصف آباد ضلع کے اس گاوں کا دورہ کرنے سے روک دیا ہے جہاں ایک خاتون فاریسٹ رینج آفیسر پر گذشتہ دنوں ٹی آر ایس رکن اسمبلی کونیرو کونپا کے بھائی نے حملہ کردیا تھا ۔ ایک سینئر پولیس عہدیدار نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ لا اینڈ آرڈر کی برقراری کیلئے منچریال کے مقام پر کانگریس کے ارکان اسمبلی ٹی جئے پرکاش ریڈی ‘ ڈی سریدھر بابو ‘ ڈی انوسونیا اور پارٹی رکن قانون ساز کونسل ٹی جیون ریڈی اور تقریبا 35 پارٹی کارکنوں کو حراست میں لیا گیا تھا ۔ انہیں بعد میں رہا بھی کردیا گیا ۔ کانگریس مقننہ پارٹی لیڈر بھٹی وکرامارک نے ارکان مقننہ کی حقائق کا پتہ چلانے والی کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ عہدیدار پر حملہ کے واقعہ کی تفصیلات اور حقائق کا پتہ چلایا جاسکے ۔ ایم ایل سی ٹی جیون ریڈی نے انہیں اس گاوں کا دورہ کرنے سے روکنے پر ٹی آر ایس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم خاتون فاریسٹ رینج آفیسر پر حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اگر ہم وہاں جانا چاہتے ہیں۔ حقائق کا پتہ چلانا چاہتے ہیں۔ میڈیا کی موجودگی میں تفصیلات جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں وہاں جانے سے روک دیا جاتا ہے ۔ منچریال میں ہمیں گرفتار کیا جاتا ہے ۔ تو آخر ہم ہیں کہاں ؟ ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلیوں کے مفادات کا تحفظ کرنا بھی ریاستی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قبائلیوں اور آدی واسیوں کو ان کا حق ( زمین ) دئے جانے تک ان کی جدوجہد کا ساتھ دے گی ۔ تلنگانہ پولیس نے اتوار کو ٹی آر ایس رکن اسمبلی کونیرو کونپا کے بھائی کرشنا اور ان کے ساتھیوں کو فاریسٹ رینج آفیسر انیتا پر سراسلہ گاوں میں حملہ کرنے کی پاداش میں گرفتار کرلیا تھا ۔ فاریسٹ رینج آفیسر سی انیتا کچھ عہدیداروں کے ساتھ وہاں حکومت کی شجرکاری مہم میں حصہ لینے گئی تھیں لیکن رکن اسمبلی کے بھائی اور ان کے حامیوں نے اس ساری ٹیم پر حملہ کردیا تھا جس میں سی انیتا زخمی ہوگئی تھیں۔ اس وقاعہ کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ حکومت عہدیداروں کے تحفظ میں ناکام ہوگئی ہے ۔
