ہماری پارٹی ’’ووٹ چوری‘ کے خلاف لڑتی رہے گی، لوک سبھا میں کے سی وینوگوپال کا بیان
نئی دہلی، 10 دسمبر (یو این آئی) کانگریس کے کے سی وینوگوپال نے چہارشنبہ کے روز لوک سبھا میں کہا کہ حکمران جماعت آئینی اداروں اور الیکشن کمیشن کا غلط استعمال کر رہی ہے ، لیکن ان کی پارٹی ”ووٹ چوری” کے خلاف لڑتی رہے گی اور عوام کے تعاون سے جمہوریت پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گی۔ وینوگوپال نے انتخابی اصلاحات پر منگل کو نامکمل رہی بحث کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کو کمزور کرنے کے لئے طرح طرح کے طریقے اپنائے جا رہے ہیں، لیکن وہ پورے اعتماد کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ جمہوریت پر آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ جمہوریت کے تحفظ کے لئے عوام بیدار ہوں گے اور انقلاب لائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آج منصفانہ انتخابات کے تصور کو بدل دیا گیا ہے ۔ انتخابات کے دوران انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)، سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انکم ٹیکس محکمے کو سرگرم کر دیا جاتا ہے اور اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں اور ان کی جماعتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے عین قبل کانگریس کے بینک کھاتے منجمد کیے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محض چند دن تاخیر سے انکم ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کے سبب کانگریس جیسے قومی پارٹی کے کھاتے فریز کر دیئے گئے ۔ یہ تمام کارروائیاں جمہوریت کے لئے اچھے اشارے نہیں ہیں۔ وینوگوپال نے کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمشنروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے دینے والا قانون کیوں لایا گیا؟ الیکشن کمشنروں کو اتنا بڑا تحفظ دینے کے پیچھے کیا نیت ہے ؟ اس سے شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ آج عوام کے ذہنوں میں الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے خلاف حالیہ دنوں میں جتنی عرضیاں عدالتوں میں دائر ہوئی ہیں اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت اور الیکشن کمشنر مل کر جمہوریت ختم کرنا چاہتے ہیں۔ حکمراں پارٹی الیکشن کمیشن کو یہ ’جرم‘کیوں کرنے دے رہی ہے ؟ حکمران جماعت جمہوریت کا قتل کر رہی ہے ۔ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری وزیراعظم اور وزیر داخلہ مل کر کرتے ہیں، وہ جاننا چاہتے ہیں کہ الیکشن کمشنرز کی تقرری سے متعلق کمیٹی سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو کیوں ہٹا دیا گیا؟
کانگریس لیڈر نے پوچھا کہ ووٹر لسٹ کے خصوصی جامع نظرثانی (ایس آئی آر) عمل کو اتنی عجلت میں کیوں مکمل کرایا جا رہا ہے ؟ پہلے بھی ووٹر لسٹ میں ترمیم اور اصلاحات ہوتی رہی ہیں جن کے لئے عملے کو چھ چھ ماہ کا وقت دیا جاتا تھا، لیکن اب محض دو ماہ میں ایس آئی آر عمل مکمل کرنے پر زور ہے ۔ بوتھ لیول افسروں (بی ایل او) پر اتنا دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ خودکشی پر مجبور ہو رہے ہیں۔ اسی دباؤ کی وجہ سے بڑی تعداد میں بی ایل اوز نے خودکشی کی ہے ۔
انہوں نے مشین سے پڑھی جانے والی ووٹر لسٹ فراہم کرنے ، ووٹنگ کی سی سی ٹی وی ویڈیو 45 دن میں ختم نہ کرنے اور ایس آئی آر عمل مکمل کرنے کے لئے مناسب وقت دیئے جانے کا مطالبہ کیا۔