راہل گاندھی نے چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور سے آج 2019 کے عام انتخابات کا بگل پھونک دیا ہے۔ انہوں نے ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام مالک ہیں اور ہم آپ کے حکم کے مطابق کام کرنے کے لئے ہیں۔ ہم اپنے من کی بات نہیں کریں گے بلکہ آپ کے من کی بات سنیں گے۔ اس دروان انہوں نے بی جے پی اور مودی حکومت پر جم کر نشانہ لگایا ہے اور کہا کہ مودی حکومت عوام ، کسان، نوجوان اور غریب مخالف ہے، جب کسانوں کے قرض معافی کی بات آتی ہے تو پیسہ نہیں ہونے کا رونا روتی ہے اور ملک کے بڑے صنعت کاروں کو رعایت دے دیتی ہے۔
رائے پور میں کسان کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے سب سے پہلے کانگریس کو جتانے کے لئے سبھی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا، ’’چھتیس گڑھ کے عوام، نوجوانوں، کسانوں، ماؤں اور بہنوں کا تہہ دل سے شکریہ۔ آپ نے ہم پر بھروسہ کیا، آپ نے کانگریس پارٹی کو معمولی ذمہ داری نہیں دی ہے، ہم پورے دل سے اس ذمہ اری کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ ‘‘
انہوں نے کانگریس کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ نظریہ کی لڑائی تھی۔ آپ کو زد و کوب کیا گیا۔ جب کانگریس اپوزیشن میں تھی تو آپ نے اپنا خون پسینہ اس تنظیم کو دیا۔ اس کے لئے دل سے شکریہ۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم نے کسانوں کی بات کی، نوجوانوں کی بات کی اور چھتیس گڑھ کے مستقبل کی بات کی۔ جب بھی ہم کسانوں کے قرض معافی کی بات کرتے تھے اور حکومت سے پوچھتے تھے کہ کسانوں کا قرض معاف کرنا چاہیے۔ حکومت جواب دیتی تھی کہ ہمارے پاس پیسہ نہیں ہے۔ راجستھان اور مدھیہ پردیش کی حکومتوں نے بھی یہی جواب دیا۔ ادھر دہلی کی مودی حکومت نے بھی کہا کہ کسانوں کا قرض معاف کرنے کے لئے ہمارے پاس پیسہ نہیں ہے‘‘۔
انہوں نے کہا، ’’اس کے بعد ہم نے دوسرا سوال اٹھایا کہ کسانوں کا قرض معاف کرنے کے لئے پیسہ تو آپ کے پاس نہیں ہے لیکن 15 سب سے بڑے صنعت کاروں کے آپ نے 3.5 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیئے۔ رافیل معاملہ میں انل امبانی کو آپ 30 ہزار کروڑ روپے کا فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔ نیرو مودی 30 ہزار کروڑ لے کر بھاگ سکتا ہے۔ میہل چوکسی 30 ہزار کروڑ روپے لے کر بھاگ سکتا ہے۔ وجے مالیا 10 ہزار کروڑ روپے لے کر بھاگ سکتا ہے، للت مودی بھاگ سکتا ہے لیکن ملک بھر کے کسانوں کا 6 ہزار کروڑ کا قرض معاف کرنے کے لئے آپ کے پاس پیسہ نہیں ہے!‘‘
کانگریس صدر نے کہا، ’’ہم نے آپ لوگوں سے کہا کہ دس دن میں قرض معاف ہوگا لیکن میری بھوپیش بگھیل جی سے بات ہوئی کہ 2 دن میں قرض معاف ہوگا اور یہ ہم نے ایک دن میں قرض معافی کا اعلان کر دیا۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’پیسے کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن نریندر مودی سے آ پ کو کچھ نہیں ملنے والا۔ 24 گھنٹہ من کی بات، کرناٹک کے نوجوانوں سے دفاعی معاہدہ چھین لیا، ہوائی جہاز اوڈیشہ، کرناٹک یا چھتیس گڑھ میں بنتا لیکن نریندر مودی نے انل امبانی کو روزگار دینے کے لئے فرانس سے کہا کہ ایچ اے ایل کو سودا نہیں دیا جائے گا۔ ‘‘
انہوں نے کہا، ’’بستر کے لوگوں سے میں کہنا چاہوں گا کہ آپ نے ایک میٹنگ میں مجھ سے کہلوایا تھا کہ کانگریس کی حکومت بننے کے بعد ٹاٹا کی وہ زمین جس پر کوئی کام نہیں ہوا اسے کسانوں کو واپس کر دیا جائے۔ بھوپیش بگھیل نے وہ کام بھی کر دیا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’چھتیس گڑھ دھان کا پیالہ ہے، یہ دنیا بھر کے دھان کا پیالہ بنے گا۔ بلکہ یہاں کا اناج، سبزی اور پھل دنیا کے ہر شہر میں جائیں گی۔ یہاں ہم فوڈ پروسیسنگ کا جال بچھائیں گے اور کسانوں کی فصلوں کو پوری دنیا میں پہنچائیں گے۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا، ’’کانگریس پارٹی نے سبز انقلاب لانے کا کام کیا۔ 60 سال پہلے ہندوستان کے شہریوں کا پیٹ نہیں بھرتا تھا۔ اس کے علاوہ سفید انقلاب اور بینکوں کو قومی بنانے کا کام بھی کانگریس نے ہی کیا۔‘‘
مودی نیرو مودی، میہل چوکسی، انل امبانی اور وجے مالیا کا ہندوستان بنا رہے ہیں۔ نوٹ بندی کر کے آپ کا پیسہ صنعت کاروں کو دیا جا رہا ہے۔
راہل گاندھی نے کہا، ’’دنیا میں پہلی بار کانگریس پارٹی ایک فیصلہ لینے جا رہی ہے کہ 2019 انتخابات جیتنے کے فوراً ہندوستان کے ہر غریب شخص کو کانگریس کی حکومت کم از کم آمدنی دینے جا رہی ہے۔ اس کا مطلب ہندوستان کے ہر غریب کے بینک کھاتے میں کم از کم آمدنی جمع کر دی جائے گی۔ اس کے بعد ملک کا کوئی بھی غریب بھوکا نہیں رہے گا۔ یہ کام آج تک دنیا کی کسی بھی حکومت نے نہیں کیا ہے۔ یہ کام 2019 میں بننے والی کانگریس کی حکومت کرنے جا رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’آپ نے چناؤ جتایا، کانگریس کے کارکنان، نوجوانوں، کسانوں نے چناؤ جتایا لیکن میں یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہمارے جو وزرائے اعلیٰ ہیں وہ آپ کے لئے کام کریں گے۔ جو رشتہ آپ کے اور ان کے درمیان ہونا چاہیے اس کے لئے ہمارے ہر وزیر سے لے کر راہل گاندھی، پرینکا گاندھی اور دیگر کانگریس رہنماؤں کا دروازہ آپ کے لئے ہمیشہ کھلا ملے گا۔‘‘
راہل گاندھی نے کہا، ’’جو بھی آپ ہم سے چاہیں گے، آپ کو ہمیں صرف حکم دینا ہے، مالک آپ ہو، مالک ہم نہیں ہیں۔ من کی بات آپ کی ہوگی، من کی بات ہماری نہیں ہوگی۔ آپ اپنی طاقت کو پہچانوں، ہم آپ کے لئے کام کرنے آئے ہیں، لمبی لمبی تقریر دینے نہیں آئے ہیں۔ آپ لوگوں کے لئے ہم دل سے کام کریں گے۔‘‘
कांग्रेस पार्टी ने एक ऐतिहासिक निर्णय लिया है कि 2019 चुनाव जीतने के एकदम बाद कांग्रेस पार्टी गारंटी करके न्यूनतम आमदनी देने जा रही है : कांग्रेस अध्यक्ष @RahulGandhi #CongressForMinimumIncomeGuarantee pic.twitter.com/8BoT6gJ9QE
— Congress (@INCIndia) January 28, 2019
हिन्दुस्तान के चौकीदार के पास छत्तीसगढ़ के किसानों के लिये 6000 करोड़ रुपये नहीं है लेकिन अनिल अंबानी के लिये 30,000 करोड़ रुपये है : कांग्रेस अध्यक्ष @RahulGandhi #जो_कहा_सो_किया pic.twitter.com/oXbvF5FbrH
— Congress (@INCIndia) January 28, 2019