کانگریس نئے قانون شہریت کیخلاف کیرالا حکومت کیساتھ

, ,

   

اپوزیشن لیڈر رمیش چنیتالا کی وجین حکومت کو یقین دہانی

تھرواننتاپورم ۔ 13 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کیرالا میں کانگریس زیرقیادت اپوزیشن نے آج اعلان کیا کہ وہ کیرالا حکومت اور ریاست کی تمام ہمخیال پارٹیوں کے ساتھ مل کر نئے قانون شہریت کی مخالفت کرے گی جسے پارلیمنٹ کے دونوں ایوان کی منظوری کے بعد صدرجمہوریہ نے دستخط کرتے ہوئے مرممہ قانون بنادیا ہے۔ نیا قانون شہریت اس ہفتہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں بی جے پی زیرقیادت حکومت کو ووٹنگ میں حاصل اکثریت کے ساتھ منظور کیا گیا۔ بعدازاں صدر رامناتھ کووند نے شہریت ترمیمی بل پر دستخط کردیئے جس کے بعد وہ قانون (ترمیمی) شہریت 2020ء بن گیا۔ اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سینئر قائد رمیش چنیتالا نے یہاں میڈیا کو بتایا کہ وہ سپریم کورٹ میں اس ایکٹ کے خلاف پٹیشن داخل کریں گے اور اس قانون پر تمام دیگر پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ چیف منسٹر پی وجین سے بات کررہے ہیں اور یقین دہانی کرائیں گے کہ بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے کے خلاف اس قانون کے معاملہ میں مشترکہ لڑائی ہونا چاہئے کیونکہ حکومت قوم کو تقسیم کرنے کے آر ایس ایس ایجنڈہ کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اسی طرح چنیتالا تمام سیاسی پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں تاکہ کیرالا اس معاملہ میں مل جل کر جدوجہد کرسکے۔ وجین نے جمعرات کے دن اپنے ارادے واضح کردیئے تھے کہ چاہے کچھ ہوجائے نیا قانون شہریت کیرالا میں لاگو نہیں ہوگا۔ برسراقتدار سی پی آئی ۔ ایم زیرقیادت لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ کی بھی عنقریب میٹنگ ہونے والی ہیکہ نئے قانون کے خلاف کس قسم احتجاج ہونا چاہئے۔ کیرالا کی 33 ملین آبادی میں مسلمان 20 فیصد ہے اور عیسائی 18 فیصد ہے۔