چیف منسٹر کا وزراء اور امیدواروں کے ساتھ اجلاس، ووٹ فیصد میں اضافہ کی امید
حیدرآباد۔/14 مئی، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاستی وزراء، لوک سبھا امیدواروں ، ارکان اسمبلی اور لوک سبھا حلقہ جات کے اہم عہدیداروں کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے رائے دہی کے رجحانات کا جائزہ لیا۔ لوک سبھا حلقہ جات کے انچارج وزراء اور امیدواروں نے چیف منسٹر کو رائے دہی کے رجحانات سے واقف کرایا۔ قائدین کا کہنا تھا کہ تلنگانہ کی 17 لوک سبھا نشستوں میں زائد نشستیں کانگریس کو حاصل ہوں گی اور تمام حلقہ جات میں رائے دہی کا رجحان کانگریس کے حق میں دیکھا گیا۔ رائے دہندوں نے جوش و خروش کا مظاہرہ کرتے ہوئے کانگریس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے۔ مختلف سروے رپورٹس اور پارٹی امیدواروں کی رپورٹ کے مطابق کانگریس کو 13 نشستوں پر کامیابی کی امید ظاہر کی گئی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مختلف سروے رپورٹس کانگریس کے حق میں ہیں اور عوام نے ریاستی حکومت کی کارکردگی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ چیف منسٹر کا کہنا تھا کہ وہ مہم کے آغاز سے مسلسل کہہ رہے ہیں کہ الیکشن حکومت کی کارکردگی کا ریفرنڈم ہے۔ قائدین نے چیف منسٹر کو بتایا کہ تمام طبقات نے کانگریس کے حق میں رائے دہی کی ہے لہذا بی جے پی اور بی آر ایس کیلئے کوئی امکانات نہیں ہیں۔ قائدین کا کہنا تھا کہ اسمبلی انتخابات سے تقابل کیا جائے تو کانگریس کے ووٹنگ فیصد میں اضافہ ہوا ہے۔ اسمبلی چناؤ میں کانگریس کو 39.40 فیصد ووٹ حاصل ہوئے تھے اور لوک سبھا چناؤ میں 4 تا 5 فیصد کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ اجلاس میں مختلف اداروں کی سروے رپورٹس پیش کی گئیں جن میں لوک سبھا حلقہ جات کی بنیاد پر قیاس آرائی کی گئی ہے۔ قائدین نے بتایا کہ بی جے پی بعض حلقہ جات میں دوسرا مقام حاصل کرسکتی ہے جبکہ بی آر ایس کسی بھی حلقہ میں اپنا اثر دکھانے میں ناکام رہی ہے۔ اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ کانگریس کو نلگنڈہ، بھونگیر، کھمم، ورنگل، محبوب آباد، پدا پلی، نظام آباد، محبوب نگر، ناگر کرنول، میدک، ظہیرآباد، چیوڑلہ اور سکندرآباد حلقوں میں کامیابی حاصل ہوگی باقی حلقہ جات میں عوام کا رجحان منقسم دیکھا گیا لہذا رائے شماری تک انتظار کرنا ہوگا۔ چیف منسٹر نے امیدواروں سے کہا کہ وہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے بارے میں رائے شماری کے دن تک چوکسی برقرار رکھیں اور رائے شماری کے دوران تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔1