کانگریس یا ٹی آر ایس… فیصلہ وقت کرے گا: جگاریڈی

   

Ferty9 Clinic

منحرف ارکان کو کانگریس پر تنقید کا کوئی حق نہیں، کانگریس کا کیڈر بنیادی سطح پر مضبوط
حیدرآباد۔22 اپریل (سیاست نیوز) کانگریس رکن اسمبلی جگاریڈی نے سنسنی خیز ریمارک کیا کہ وہ کانگریس میں رہیں گے یا ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کریں گے اس کا فیصلہ وقت ہی کرے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے غیررسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی سے انحراف کے بارے میں میڈیا کی اطلاعات پر انہوں نے بارہا تردید کی لیکن تردید کی اہمیت اب ختم ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک عوام اور کسان مسائل کا شکار ہیں سیاسی قائدین کو کوئی دھوکہ نہیں ہے اور وہ سیاسی طور پر کچھ بھی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مکمل سسٹم ہی مسائل کے اطراف گھوم رہا ہے۔ سیاسی قائدین اسے ایجنڈے کے طور پر اختیار کرتے ہوئے اپنے مقاصد کی تکمیل کررہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ وہ ٹی آر ایس میں شمولیت کی کوشش کررہے ہیں۔ ہریش رائو کو کابینہ میں شامل کرنے کی مخالفت کرنے والے جگاریڈی نے کہا کہ سنگاریڈی میں میڈیکل کالج کے قیام اور منجیرا پانی کی سربراہی کے سلسلہ میں انہوں نے ہریش رائو کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ ان تنقیدوں کا کے سی آر اور کے ٹی آر سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتم کمار ریڈی اور بھٹی وکرامارکا ارکان اسمبلی کو انحراف سے روکنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ جگاریڈی نے کہا کہ جن ارکان نے انحراف کیا، اس کی وجوہات سے وہ لا علم ہیں اور پارٹی سے انحراف کے بعد کانگریس پارٹی پر تنقید کرنا نامناسب ہے۔ پارٹی ارکان اسمبلی کے انحراف کے باوجود کانگریس پارٹی کو مضبوط کیڈر ہے۔ انہوں نے کانگریس کو بڑکے درخت سے تعبیر کیا اور کہا کہ ارکان اسمبلی کے انحراف سے مجالس مقامی کے انتخابات پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے انٹرمیڈیٹ امتحانات میں بے قاعدگیوں کے لیے بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کو ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے بے قاعدگیوں کے ذمہ دار عہدیداروں کو معطل کرنے کی مانگ کی اور کہا کہ اس سلسلہ میں چیف منسٹر کے سی آر کو ردعمل ظاہر کرنا چاہئے۔ طلبہ اور ان کے سرپرستوں کو حکومت اعتماد میں لے۔