ہندو فریق کی درخواست سماعت جاری رہے گی، الٰہ آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ
متھرا ( یو پی ):متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد اور شری کرشن جنم بھومی معاملے میں مسلم فریق کو آج اس وقت شدید جھٹکا لگا جب ہندو فریق کے مقدمات کے جواز پر سوال اٹھانے والی عرضی الٰہ آباد ہائی کورٹ نے خارج کر دی۔ عدالت نے شاہی عیدگاہ مسجد ٹرسٹ کے آرڈر 7 رول 11 کی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔ جسٹس مینک کمار جین کی سنگل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا اور کہا کہ ہندو فریق کی عرضی قابل سماعت ہے۔قابل ذکر ہے کہ مسلم فریق کی طرف سے عرضی داخل کر کے ہندو فریق کی عرضی کے جواز پر سوال اٹھایا گیا تھا۔ اس معاملے میں ہائی کورٹ نے 6 جون کو سماعت مکمل کر لی تھی اور پھر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ آج عدالت نے مسلم فریق کی عرضی کو خارج کرنے کا حکم صادر کیا۔ متھرا کی شری کرشن جنم بھومی اور شاہی عیدگاہ سے متعلق مجموعی طور پر 15 درخواستوں کے تعلق سے عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے ۔ہندو فریق کی طرف سے داخل عرضیوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد کی تعمیر کٹرا کیشو دیو مندر کی 13.37 ایکڑ اراضی پر کی گئی ہے۔واضح رہے کہ 14 دسمبر 2023 کو الٰہ آباد ہائی کورٹ نے متھرا میں شری کرشن جنم بھومی مندر سے ملحق شاہی عیدگاہ مسجد احاطہ کا عدالتی نگرانی میں سروے کرانے کے لیے ایڈووکیٹ کمیشن کی تشکیل کے مطالبہ والی عرضی کو قبول کر لیا تھا۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے اس حکم کو مسلم فریق نے سپریم کورٹ میں چیلنج پیش کیا تھا۔ عدالت عظمیٰ نے اس عرضی پر 17 جنوری 2024 کو الٰہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ ایڈووکیٹ کمیشن کی تشکیل والے حکم پر روک لگا دی تھی۔