7500 کروڑ کے خرچ کا انکشاف، مہنگی شادیوں کیلئے جئے پور اہم مرکز، ویڈنگ پلانرس سے تفصیلات حاصل
حیدرآباد۔/22 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) شادی بیاہ کے موقع پر دولت کے مظاہرہ کے واقعات پر انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے توجہ مرکوز کردی ہے۔ حالیہ عرصہ میں ملک میں دولتمند گھرانوں کی شادیاں قومی اور بین الاقوامی سطح پر بحث کا موضوع بن چکی ہیں جس میں سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں کروڑ کے خرچ کی اطلاعات ہیں۔ اس طرح کی شادیوں میں عام طور پر بالی ووڈ کی مشہور شخصیتیں اور سیاستداں بھی شرکت کرتے ہیں۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے غیر محسوب آمدنی کے بھاری خرچ کا پتہ چلانے کیلئے اس طرح کی شادیوں پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے جئے پور کی بعض شادیوں کے اخراجات کی جانچ شروع کردی ہے۔ جئے پور سے تعلق رکھنے والے 20 ویڈنگ پلانرس پر نظر رکھی جارہی ہے جن پر شبہ ہے کہ انہوں نے جاریہ سال شادیوں پر تقریباً 7500 کروڑ خرچ کئے۔ ذرائع کے مطابق بھاری رقومات کی منتقلی حوالہ ایجنٹس کے ذریعہ کی گئی اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے رقومات کی وصولی کے ذرائع کا پتہ چلانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ تحقیقات میں مشتبہ اکاؤنٹ، حوالہ ایجنٹ اور فرضی بلز تیار کرنے والوں کو شامل کیا گیا ہے جن کا تعلق حیدرآباد اور بنگلور جیسے بڑے شہروں سے بتایا جاتا ہے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے جاریہ ہفتہ تحقیقات اور تلاشی مہم کا آغاز کیا جو توقع ہے کہ آئندہ چند دنوں تک جاری رہے گی۔ تحقیقات کا مقصد رقومات کی منتقلی کا پتہ چلانا ہے جس کے تحت شادیوں کے تقریباً 60 فیصد اخراجات کی تکمیل کی گئی ہے۔ بیرونی مہمانوں کے لئے خصوصی انتظامات اور خاص طور پر خانگی طیاروں کا استعمال تحقیقات میں شامل رہے گا۔ اطلاعات کے مطابق انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے ویڈنگ پلانرس سے اخراجات کی تفصیلات کے علاوہ مہمانوں کی فہرست طلب کی ہے۔ ٹیکس قواعد کی خلاف ورزی اور خاص طور پر فارن ایکسچینج قواعد کی خلاف ورزی کے معاملات منظرعام پر آسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ملک میں مہنگی شادیوں کے لئے جئے پور اہم مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔ دیگر شہروں سے تعلق رکھنے والے ویڈنگ پلانرس جئے پور کے آرگنائزرس سے اشتراک کرتے ہوئے عالیشان انتظامات کرتے ہیں۔ اسٹار ہوٹلس میں مہمانوں کا قیام اور کیٹرنگ کے علاوہ دیگر سہولتوں کی فراہمی عالیشان پیمانے پر کی جاتی ہے۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے مقامی ویڈنگ پلانرس کے ذریعہ رقومات کی ادائیگی اور دیگر انتظامات کے بارے میں تفصیلات طلب کی ہیں۔ اس طرح کے معاملات میں تھرڈ پارٹی آپریٹرس کا رول اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ نان میٹرو شہروں میں غیر محسوب آمدنی کے بھاری خرچ کے ذریعہ انکم ٹیکس حکام سے بچنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ ایک خانگی بینک نے حال ہی میں اپنے صارف سے جس نے اوورسیز ویڈنگ کا اہتمام کیا خواہش کی کہ تمام مہمانوں کی پیان تفصیلات فراہم کرے۔ مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے دولتمند خاندانوں نے حال ہی میں اپنے رشتہ داروں کی عالیشان پیمانے پر شادیوں کا جئے پور میں اہتمام کیا۔1