کرکٹر محمد اظہر الدین کی ٹی آر ایس میں شمولیت کی تردید

,

   

کانگریس پارٹی میں ہی برقرار ، شیخ عبداللہ سہیل صدر تلنگانہ پی سی سی اقلیت ڈپارٹمنٹ کا بیان
حیدرآباد ۔ 2 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : صدر تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ شیخ عبداللہ سہیل نے کرکٹر سے سیاستداں بن جانے والے محمد اظہر الدین کی کانگریس سے مستعفی ہو کر ٹی آر ایس میں شامل ہونیکی تردید کی ہے ۔ اور کہا ہے کہ ٹی آر ایس میں قابل اور با اعتماد قائدین کا فقدان ہے ۔ اس لیے چیف منسٹر کے سی آر انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی ۔ اس موقع پر ترجمان تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی سید نظام الدین بھی موجود تھے ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ ایک طرف ٹی آر ایس کی جانب سے انحراف کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے تو دوسری طرف چیف منسٹر کی لالچ کا شکار نہ ہونے والے کانگریس قائدین کے خلاف الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے علاوہ سوشیل میڈیا میں گمراہ کن مہم چلاتے ہوئے ان کے پارٹی چھوڑنے کی افواہیں پھیلائی جارہی ہیں ۔ گذشتہ دو یا تین دن سے کرکٹر سے سیاستداں بن جانے والے کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ و ورکنگ پریسیڈنٹ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی محمد اظہر الدین کے خلاف افواہیں گشت کرائی جارہی ہیں کہ وہ کانگریس سے مستعفی ہو کر ٹی آر ایس میں شامل ہونے والے ہیں اور ساتھ ہی وہ ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر حلقہ لوک سبھا سکندرآباد سے بھی مقابلہ کرنے والے ہیں ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ ان کی محمد اظہر الدین سے بات چیت ہوئی ہے ۔

انہوں نے کانگریس سے مستعفی ہونے کی تردید کی ہے اور انہیں میڈیا سے اس کی وضاحت کرنے کی ذمہ داری دی ہے جس پر وہ اظہر الدین کی طرف سے ردعمل کا اظہار کررہے ہیں ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے محمد اظہر الدین کو کانگریس کا مضبوط سپاہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ جیت ہار سے اچھی طرح واقف ہیں اقتدار کسی کے پاس بھی مستقل رہنے والا نہیں ہے ۔ محمد اظہر الدین جب ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی کیا کرتے تھے انہیں ٹیم کو نازک حالت سے نکالنے کا اچھا تجربہ ہے ۔ کانگریس کو شکست ہوگئی اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کانگریس کا کام ختم ہوگیا ہے ۔ جیت ہار کی پرواہ کئے بغیر کانگریس پارٹی عوامی مسائل کو اٹھانے میں اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کرے گی ۔ تلنگانہ پردیش کانگریس اقلیت ڈپارٹمنٹ کے صدر نے کہا کہ حالیہ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیابی ملنے کے بعد بھی سربراہ ٹی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر اقتدار کو لے کر خوفزدہ ہیں ۔ کہیں ان کے اقتدار کا تختہ الٹ نہ جائے ۔ اس لیے وہ کانگریس اور تلگو دیشم کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے ارکان اسمبلی کو ٹی آر ایس میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں ۔ دوسری بات یہ ہے کہ کے سی آر کو ٹی آر ایس کے قائدین اور ارکان اسمبلی پر بھروسہ نہیں ہے ۔ اس لیے وہ کانگریس کے قائدین کو ٹی آر ایس میں شامل کرنے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہے ہیں ۔۔