شناخت ظاہر ہونے کے بعد بھگوا کارکن خاموش‘ مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی سازش ناکام
حیدرآباد ۔ 26۔ مئی (سیاست نیوز) زعفرانی تنظیمیں اور سنگھ پریوار مسلمانوں کو بدنام کرنے اور نشانہ بنانے کا کوئی موقع چھوڑنا نہیں چاہتے بلکہ موقع کی تلاش اور ہر موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں لیکن کریم نگر میں انہیں منہ کی کھانی پڑی اور ایک شرابی بی جے پی ورکر نے ان کی سازش کو ناکام بنادیا جو اس شرابی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ رکھتے تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس کی بروقت چوکسی اور سخت اقدام نے سازش کو نا کام کردیا اور کریم نگر میں قیام امن کو یقینی بنایا۔ کریم نگر میں کل رات اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب ہنومان شوبھا یاترا کا شہر میں انعقاد عمل میں لایا گیا ۔ ذرائع کے مطابق یاترا میں نشہ میں دھت ایک شخص نے ہنگامہ شروع کردیا ۔ اس ہنگامہ آرائی پر ہنومان بھکتوں نے اس پر حملہ کردیا جو اس شرابی شخص کو دوسرے مذ ہب کا تصور کر رہے تھے ۔ تاہم پولیس نے فوری مداخلت کرکے اس شخص کو حراست میں لے لیا اور پولیس کی گاڑی میں بٹھالیا لیکن ہنومان بھکت اس شخص کو حوالے کرنے کا پولیس سے مطالبہ کر رہے تھے اور بھگوا بھکتوں نے پولیس کی گاڑی کو روک لیا اور بحث و تکرار شروع کردی ۔ اس دوران علاقہ میں کشیدگی پیدا ہوگئی اور پولیس نے چوکسی اختیار کرکے منچریال چوراہے پر بھاری جمیعت کو طلب کردیا۔ حالات پر قابو پانے میں پولیس کی حکمت عملی کارکرد ثابت ہوئی اور پولیس ہنگامہ کرنے والے شخص کو پولیس اسٹیشن منتقل کردیا ۔ جب پولیس نے اس شخص سے پوچھ تاچھ کی اور شناخت ظاہر ہوئی تو ہنومان بھکت اچانک خاموش ہوگئے چونکہ ہنگامہ کرنے والا شخص کوئی اور نہیں بلکہ ایک ہندو ہے اور مقامی بی جے پی یونٹ کارکن بھی ہے ۔ پولیس نے فوری اس کی شناخت ظاہر کی اور بتایا کہ جلوس میں ہنگامہ کرنے والا شخص جئے دیو ہے ۔ ذرائع کے مطابق جئے دیو مقامی بی جے پی لیڈر ستیہ نارائنا کا حامی اور پیروکار ہے ۔ پولیس کی چوکسی اور کارروائی سے کریم نگر میں فرقہ پرستوں کی بڑی سازش کو ناکام بنادیا گیا۔ ع