جنوری تا جون سائبرآباد پولیس نے 196 کیسیس بک کئے
حیدرآباد ۔ 31 جولائی (سیاست نیوز) اس سال جنوری اور جون کے درمیان صرف 6 مہینوں میں سائبر دھوکہ بازوں نے صرف سائبرآباد پولیس حدود میں سادہ لوح افراد سے 1.10 کروڑ روپئے تک کی رقم ہڑپ لی۔ اس طرح کی دھوکہ دہی کا شکار ہونے والوں کی شکایتوں کے بعد جن میں زیادہ ترطلبہ، نوجوان اور خواتین ہیں، پولیس نے اس مدت میں 196 کیسیس درج کئے۔ یہ دھوکہ باز، جو زیادہ تر پنجاب، ہریانہ، اترپردیش، بہار اور جھارکھنڈ کے ہیں، ہندوستان اور بیرون ملک میں بھی تقریباً تمام پراڈکٹس اور سرویسیس کیلئے انٹرنیٹ پر نقلی کسٹمر کیر سرویس نمبرس پیش کررہے ہیں۔ پولیس کے مطابق دھوکہ باز ان کے موبائیل یا رابطہ نمبر کے ساتھ نقلی ویب سائیٹس پوسٹ کررہے ہیں۔ کسی پراڈکٹ یا سرویس کے کسٹمر کیر نمبر کی جنہیں ضرورت ہوتی ہے وہ عموماً اس طرح کی تفصیلات کیلئے گوگل پر تلاش کرتے ہیں اور غلطی سے ان نقلی سائیٹس پر ہونے والے نمبرس کو سچ سمجھتے ہیں۔ حالیہ دنوں میں جھوٹے کسٹمر کیر سرویس فراڈس کی بار بار شکایتوں پر سائبرآباد سائبر کرائم پولیس نے شہریوں کو انتباہ دیا کہ وہ دھوکہ بازوں سے خبردار رہیں اور ان کی دھوکہ دہی کا شکار نہ ہوں۔ ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ’’عام طور پر عجلت میں انٹرنٹ پر سرچنگ کرتے وقت لوگ ویب سائیٹس پر جھوٹے موبائیل نمبرس پر پہنچتے ہوئے اور ان کے ڈیبٹ کارڈ اور بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات بتادیتے ہیں بشمول پاسورڈ۔‘‘ ان تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے سائبر دھوکہ باز اس طرح کی دھوکہ دہی کا شکار ہونے والوں کے بینک اکاؤنٹس اور والیٹس سے رقم ہڑپ لیتے ہیں۔ پولیس نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ چوکس رہیں اور اس طرح کی حربوں کا شکار نہ بنیں۔ اگر کوئی کسٹمر کیر پرسن پوچھے تو آپ کے بیانک اکاؤنٹ یا کارڈ یا والیٹ کی تفصیلات نہ دیں کیونکہ اس طرح کی تفصیلات کی کسٹمر ایشو کو حل کرنے کیلئے ضرورت نہیں ہوتی ہے۔ سائبر ماہرین نے مشورہ دیا کہ جب کوئی کسٹمر کیر پرسن ہدایت دے تو کسی ریموٹ اکسیس اپلیکیشن کو ڈاؤن لوڈ نہ کریں کیونکہ دھوکہ باز بینک اکاؤنٹ کارڈ تفصیلات کو نوٹ کرکے دھوکہ دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کسٹمرس سے خواہش کی کہ اصل کسٹمر کیر نمبرس کو کال کریں اورا نہیں بینک سے متعلق کوئی تفصیلات کبھی نہ بتائیں۔
