کسی کے مقبرہ کو نقصان پہنچانا ملک کی ہم آہنگی خراب کرنے کے مترادف

   

ناگپور تشدد پر بی ایس پی سربراہ مایاوتی کی فڈنویس حکومت پر زبردست تنقید

ممبئی: مہاراشٹر میں مغل بادشاہ اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹانے کے مطالبے کے درمیان بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے کہا ہے کہ کسی کی قبر کو نقصان پہنچانا درست نہیں ہے ، کیونکہ اس سے ریاست میں امن و ہم آہنگی خراب ہو رہی ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت، خاص طور پر تشدد سے متاثرہ ناگپور میں بے لگام عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرے ۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے بھی ناگپور تشدد پر مہاراشٹر کی فڑنویس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ ریاست کو حکمت عملی کے تحت سرمایہ کاری کے لیے غیر موزوں بنایا جا رہا ہے تاکہ اس کا فائدہ پڑوسی ریاست کو پہنچے ۔ انہوں نے واضح طور پر گجرات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کی معیشت کو دانستہ طور پر کمزور کیا جا رہا ہے ۔ پیر کو وسطی ناگپور میں تشدد اس وقت بھڑک اٹھا جب اورنگزیب کے مقبرے کو ہٹانے کے لیے ایک مظاہرے کے دوران ایک مخصوص کمیونٹی کی مقدس کتاب جلانے کی افواہ پھیل گئی۔ مشتعل ہجوم نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس کے نتیجے میں چھ شہریوں اور تین پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہوئے ۔ ناگپور کے محل علاقے میں پولیس نے مختلف علاقوں میں کومبنگ آپریشن کرتے ہوئے 50 افراد کو گرفتار کیا ہے ۔ مایاوتی نے منگل کو ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ مہاراشٹر میں کسی کی قبر یا مقبرے کو نقصان پہنچانا یا اسے مسمار کرنا درست نہیں ہے ، کیونکہ اس سے سماجی بھائی چارہ، امن اور ہم آہنگی کو نقصان پہنچتا ہے ۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ناگپور میں اس طرح کے عناصر کے خلاف سخت کارروائی نہ کی تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے ، جو کہ کسی بھی طور پر درست نہیں ہوگا۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کی رہنما پرینکا چترویدی نے بھی فڑنویس حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے ایکس پر لکھا کہ ریاست میں تشدد کو بھڑکانا، عدم استحکام پیدا کرنا، شہریوں کو تاریخی معاملات میں الجھانا اور دریں اثنا بڑھتے ہوئے قرضوں، بے روزگاری اور کسانوں کی خودکشی جیسے سنگین مسائل کو پس پشت ڈالنا دراصل ایک سوچی سمجھی سازش کا حصہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہاراشٹر کو دانستہ طور پر سرمایہ کاری کے لیے غیر کشش بنایا جا رہا ہے تاکہ پڑوسی ریاست کو فائدہ پہنچے ۔ ان کے مطابق، “شندے حکومت کے تحت تمام بڑے کاروباری پروجیکٹس کو ریاست سے باہر، خاص طور پر گجرات منتقل کر دیا گیا، اور اب موجودہ وزیر اعلیٰ کی قیادت میں حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ مہاراشٹر سرمایہ کاری کے لیے ناقابل عمل بن گیا ہے ، جس کی وجہ سے کاروبار دوسرے مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔ یہ ایک شرمناک صورتحال ہے ۔

ناگپور میں اورنگ زیب کا پتلا جلانے کے بعد تشددپھوٹ پڑا

ناگپور: اورنگ زیب کے مقبرہ کے تنازعہ میں مہاراشٹر کے ناگپور کے محال علاقہ میں پر پیر کی رات 8:30 بجے دو فریقوں کے درمیان تشدد پھوٹ پڑا۔ وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) کی جانب سے اورنگ زیب کا پتلا جلانے کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ حکام کا کہنا تھا کہ افواہیں پھیلی کہ مظاہرین نے پتلے کے ساتھ ایک مذہبی کتاب بھی جلا دی ہے ۔ جس سے دونوں فریقوں کے درمیان پتھراؤ ہوا۔ کئی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کی گئی۔ دو جے سی بی کو آگ لگا دی گئی۔ پولیس نے لوگوں کو ہنگامہ کرنے سے روکنے کے لیے آنسو گیس کے گولے بھی داغے ۔ ڈی سی پی نکیتن کدم پر کلہاڑی سے حملہ کیا گیا۔ تشدد میں کئی لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس نے 15 افراد کو حراست میں لے لیا ہے ۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے لوگوں سے انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم پولیس انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ ناگپور ایک پرامن شہر ہے ۔ کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے کہا کہ یہ حملہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا ہے ۔ پولیس پارٹی پر پتھراؤ کیا گیا ہے ۔ ایسا کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ اورنگ زیب ملک کا دشمن ہے ۔ اس کے حامیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ ناگپور کے ڈی سی پی آرچت چانڈک نے کہا کہ یہ واقعہ غلط فہمی کی وجہ سے پیش آیا۔ صورتحال قابو میں ہے ۔ تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ باہر نہ نکلیں۔ پتھر بازی نہ کریں۔ کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ میرے پیر میں بھی ہلکی چوٹ آئی ہے ۔ یہاں احتیاطی تدابیر کے طور پر چھترپتی سنبھاجی نگر میں اورنگ زیب کے مقبرے پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ پولیس نے بتایا کہ ہزاروں کا ہجوم اکٹھا ہوا، گھروں پر پتھرپھینکے گئے یہ واقعہ چٹنیس پارک اور محل کے علاقوں میں پیش آیا۔ حکام نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق چٹنیس پارک سے شکرواری تلاو روڈ بیلٹ تشدد سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، جہاں فسادیوں نے کچھ چار پہیہ گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

گھروں پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔ پولیس ہزاروں کے ہجوم کو منتشر کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔
ناگپور میں فسادات کے واقعے کے بعد ممبئی میں پولیس سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ مالوانی، بھنڈی بازار، کرلا، شیواجی نگر-مانکھرد اور اینٹو ہِل جیسے مسلم اکثریتی علاقوں میں مقامی پولیس کو چوکس کر دیا گیا۔ ممبئی پولیس نے مختلف علاقوں میں تمام مذاہب کے سرکردہ لوگوں سے بھی رابطہ کیا ہے اور ان سے کسی بھی قسم کی افواہوں پر یقین نہ کرنے کی اپیل کی ہے ۔

مہاراشٹر کے چھترپتی سمبھاجی نگر (سابقہ [؟][؟]اورنگ آباد) میں واقع اورنگ زیب کے مقبرے کو ہٹانے کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے ۔ بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے مہاراشٹر حکومت سے اسے جلد ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ تنازعہ کے درمیان قبر پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔